مالی سال کے ابتدائی4ماہ،خوراک سے لیکر موبائل فونزاورگاڑیوں کی درآمد میں اضافہ

386

مالی سال کے ابتدائی 4 ماہ میں خوراک سے لے کر موبائل فونز اور گاڑیوں کی درآمد میں تیزی سے اضافہ ہواہے۔ 519 ارب روپے کی غذائی اشیا درآمد جبکہ پیٹرولیم مصنوعات کا درآمدی بل بھی دوگنا ہوگیا۔

جولائی تا اکتوبر 6 ارب 19 کروڑ ڈالر کی پیٹرولیم مصنوعات امپورٹ کی گئیں۔وفاقی ادارہ شماریات کے مطابق رواں مالی سال کے ابتدائی 4 ماہ  کے دوران مجموعی درآمدات 65 فیصد اضافے سے 25 ارب ڈالر سے تجاوز کرگئیں جبکہ برآمدات کا حجم 9 ارب 44 کروڑ ڈالر رہا ہے جس سے تجارتی خسارہ بھی دوگنا بڑھ گیا۔جولائی تا اکتوبر خوراک کے درآمدی بل میں 37 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ غذائی اجناس کی درآمد پر 3 ارب 12 کروڑ 68 لاکھ ڈالر خرچ کیا گیا۔ مقامی کرنسی میں 519 ارب روپے کی کھانے پینے کی اشیا امپورٹ ہوئیں۔ 188 ارب 59 کروڑ روپے کا پام آئل درآمد ہوا۔ پام آئل مہنگا ہونے سے مقدار میں 37 ہزار 747 میٹرک ٹن کمی لیکن 78 ارب 43 کروڑ روپے اضافی خرچ ہوئے۔اس کے علاوہ 4 ماہ میں 45 ارب روپے کی دالیں، 40 ارب روپے کی گندم بھی باہر سے منگوائی گئی۔ 25 ارب روپے کی چینی بھی درآمد کی گئی۔ 31 ارب کی چائے، 15 ارب کے مصالحے بھی باہر سے منگوائے گئے۔ادارہ شماریات کے مطابق اسمارٹ موبائل فون کی درآمد میں ساڑھے 15 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ جولائی تا اکتوبر 107 ارب 21 کروڑ روپے کے اسمارٹ فون درآمد ہوئے۔ گزشتہ سال اسی مدت میں 92 ارب 76 کروڑ روپے کے اسمارٹ فون منگوائے گئے تھے۔گاڑیوں کی درآمد 162 فیصد تک بڑھ گئی۔ جولائی تا اکتوبر 106 ارب 70 کروڑ روپے کی کاریں امپورٹ ہوئیں۔ گزشتہ سال 4 ماہ میں 42 ارب 35 کروڑ روپے کی گاڑیاں امپورٹ ہوئی تھیں۔ادارہ شماریات کے مطابق مشینری کی درآمد میں 40.73 فیصد اضافہ ہوا۔ پاور، تعمیرات، آفس مشینز سمیت 615 ارب 80 کروڑ روپے کی مشینری امپورٹ ہوئی۔ اس دوران پیٹرولیم مصنوعات کا درآمدی بل بھی تقریبا دوگنا ہوگیا۔ پیٹرولیم مصنوعات کی درآمد پر 6 ارب 19 کروڑ ڈالر کا زرمبادلہ خرچ ہوا۔ مقامی کرنسی میں یہ رقم 1029 ارب روپے بنتی ہے۔