راولپنڈی رنگ روڑ منصوبے میں غیر قانونی توسیع کیس کی سماعت 18 نومبر تک ملتوی

280

 لاہور ہائیکورٹ نے راولپنڈی رنگ روڑ میں غیر قانونی توسیع دینے اور سرکاری خزانے کو بھاری نقصان پہنچانے کے الزام میں گرفتارسابق کمشنر کیپٹن (ر) محمد محمود اور ڈائریکٹر لینڈ ایکوزیشن وسیم تابش کی درخواست ضمانتوں پر سرکاری وکیل کو ریکارڈ سمیت پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت جمعرات 18 نومبر تک ملتوی کردی۔

جسٹس شہرام سرور چوہدری نے ملزمان کی درخواست ضمانت بعدازگرفتاری پر سماعت کی۔ ملزمان کے خلاف محکمہ انسدادِ رشوت ستانی پنجاب نے مقدمہ درج کیا ہے، اینٹی کرپشن حکام کے مطابق سابق کمشنر کیپٹن( ر) محمد محمود نے بطورپراجیکٹ ڈائریکٹر راو لپنڈی رنگ روڈ منصوبے میں غیر قانونی توسیع کی اجازت دی تھی۔

وزیر اعلی پنجاب نے 31جنوری 2020 میں رنگ روڑ پراجیکٹ کی منظور ی دی ۔ملزم محمد محمود نے 15 فروری 2020 کومنصوبہ میں از خود توسیع کردی ۔اینٹی کرپشن حکام نے 13جولائی 2021 کو تحقیقات کے بعد مقدمہ درج کیا۔ اس کیس میں ڈپٹی ڈائریکٹر رنگ روڑ پراجیکٹ محمد عبد اللہ اور لینڈ ایکوزیشن کلکٹر وسیم علی تابش کو بھی ملزم نامزد کیا گیا۔ اینٹی کرپشن حکام کے مطابق ملزمان نے سرکاری خزانے کو اربوں کا نقصان پہنچایا۔ دوران سماعت ملزمان کے وکلا نے درخواست ضمانتوں پر اپنے دلائل پیش کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ اینٹی کرپشن نے ملزمان کے خلاف قانون کے برعکس مقدمہ درج کیا ہے جبکہ دوران حراست کوئی چیز برآمد نہیں ہوئی ۔استدعا ہے کہ عدالت ملزمان کی درخواست ضمانت منظور کرے۔