جماعت اسلامی کی بلدیاتی اصلاحات کی تجاویز

617

کراچی شہر اس وقت ہر عنوان سے بدترین صورت حال سے دو چار ہے، اس کا انفرا اسٹرکچر تباہ ہے کوئی ادارہ ٹھیک طور پر کام نہیں کررہا ہے اس وقت فوری طور پر شہر کو قیادت کی ضرورت ہے اور ٹھیک طور پر نظام چلانے کے لیے بلدیاتی انتخابات کی ضرورت ہے ایسے میں جماعت اسلامی نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کی سماعت اور چیف الیکشن کمشنر سے ملاقات میں اہل کراچی کا مقدمہ پیش کیا ہے اور فوری بلدیاتی انتخابات کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ جماعت اسلامی نے وزیر اعلیٰ سندھ کوبلدیاتی نظام میں اصلاحات سے متعلق اپنی تجاویز ارسال کر دی ہیں، جس میں کہا ہے کہ بلدیاتی ایکٹ میں کراچی کو میٹر و پولیٹن کارپوریشن کے بجائے میگا سٹی گورنمنٹ کا درجہ دیا جائے، میئر اور ڈپٹی میئر کا انتخاب بالغ رائے دہی کی بنیادپر براہ راست کرایا جائے، کے ڈی اے، کے ڈبلیو ایس بی، ایم ڈی اے، کے ڈی اے سمیت دیگر ادارے میگا سٹی گورنمنٹ کے حوالے کیے جا ئیں، موٹر وہیکل ٹیکس، جائداد منتقلی ٹیکس، غیر منقولہ جائدا ٹیکس، پراپرٹی ٹیکس سمیت دیگر ٹیکسز جمع کر نے کا اختیار بھی میگا سٹی گورنمنٹ کو دیا جائے۔

سٹی پولیس اور ٹریفک پولیس کو بھی میگا سٹی گورنمنٹ کے ماتحت کیا جائے۔ صوبے کے تمام شہر وں کو بھی بااختیار بنایا جا ئے۔ ہر ضلع کے لیے ڈسٹرکٹ میونسپل کمیٹی کا نظام ختم کیا جائے، کراچی 32 سب ڈویژن پر مشتمل ہے، یہاں ٹاؤن کا نظام ہو نا چاہیے وغیرہ۔

ضرورت اس امر کی ہے کہ جماعت اسلامی نے جو تجاویز دی ہیں ان پر عمل کرکے فوری طور پر بلدیاتی انتخاب کرادیے جائیں۔یہی شہر کے لوگوں کو ریلیف دینے کا آئینی اور ضروری راستہ ہے۔