غازی علم دین شہید کا 92واں یوم شہادت 31اکتوبراتوار کو عقیدت و احترام کے ساتھ منایا جائے گا

295

حرمت رسول پر جان قربان کرنے والے عاشق رسولغازی علم دین شہید کا 92واں یوم شہادت 31 اکتوبراتوار کو عقیدت و احترام کے ساتھ منایا جائے گا.

ملک بھر میں منعقدہ مختلف تقریبات میں غازی علم دین شہید کو خراج عقیدت پیش کیا جائے گا۔ غازی علم دین شہید نے 16اپریل 1929ءکو حضور نبی کریم کی شان اقدس میں گستاخی پر مبنی کتاب کے مصنف راجپال کو جہنم رسید کیا تھا انگریز حکومت نے غازی علم دین شہید پر مقدمہ کر دیا بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح نے بھی بطور وکیل غازی علم دین شہید کا مقدمہ لڑا تھا۔

مسلمانوں نے شاعر مشرق علامہ اقبال سے انگریزوں کے ساتھ مذاکرات کیلئے اور جان بخشی کیلئے غازی علم دین کو آمادہ کرنے کو کہا جس کے جواب میں علامہ اقبال نے وہ تاریخی الفاظ کہے کہ اگر کسی شخص نے جنت کی طرف جانے والا راستہ منتخب کر لیا ہو تو میں انہیں ایسا کرنے سے کیسے روک سکتا ہوں۔ غازی علم دین شہید کو 31 اکتوبر1929 ءکو میانوالی جیل میں پھانسی دی گئی تھی جس سے غازی علم دین شہید شہادت کے رتبے پر فائز ہو گئے۔ امت مسلمہ اس عظیم عاشق رسول کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے ہر برس ان کی یاد مناتی ہے۔