نائیجیریا نے پاکستان کے لیے ای ویزا کی سہولت متعارف کروادی ہے: ہائی کمشنر

306

پاکستان میں نائیجیریا کے ہائی کمشنر ابیوئے محمد بیلو نے کہا ہے کہ نائیجیرین حکومت نے پاکستانیوں کے لیے ای ویزا آن ارائیول کی سہولت متعارف کروادی ہے اور امید ہے کہ پاکستان بھی یہی سہولت نائیجیریا کے لیے متعارف کرائے گا۔ وہ لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔ لاہور چیمبر کے صدر میاں نعمان کبیر نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا جبکہ لاہور چیمبر کے سینئر نائب صدر میاں رحمان عزیز چن اور نائب صدر حارث عتیق نے بھی خطاب کیا جبکہ ایگزیکٹو کمیٹی ممبران مومن علی، شہزاد بٹ، علی افضل اور ملک محمد ندیم بھی اجلاس میں موجود تھے۔ ہائی کمشنر نے کہا کہ نائیجیریا بھارت اور چین سے ٹیکسٹائل مصنوعات درآمد کر رہا ہے، پاکستانی ٹیکسٹائل مصنوعات کوالٹی میں بہترین ہیں اور نائیجیریا کی مارکیٹ میں ان کی وسیع گنجائش ہے۔ انہوں نے کہا کہ نائیجیریا میں صنعتوں کو چلانے کے لیے مہارت کا فقدان ہے، پاکستان کو مشترکہ منصوبہ سازی کے ذریعے اس موقع سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ مشترکہ منصوبہ سازی کے لیے نائیجیرین حکومت ہر ممکن تعاون کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ تجارتی معلومات کا تبادلہ بھی دوطرفہ تجارت کے فروغ میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔ لاہور چیمبر کے صدر میاں نعمان کبیر نے کہا کہ نائیجیریا اور پاکستان اسلامی تعاون تنظیم اورکامن ویلتھ ریپبلک کے اہم اراکین اور بہترین تعلقات کے حامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ نائیجیریا افریقہ کی سب سے بڑی معیشت ہونے کے اعتبار سے نہایت اہم ملک ہے جس کا جی ڈی پی 500ارب ڈالر سے زائد ہے اور یہ افریقہ میں تیل پیدا کرنے والا سب سے بڑا ملک بھی ہے۔ انہوںنے نائیجیرین ہائی کمشنر کو آگاہ کیا کہ لاہور چیمبر نے ہمیشہ افریقہ کی بڑی معاشیات کے ساتھ تجارتی و معاشی تعلقات بڑھانے کی ضرورت پر زوردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2020-21 میں نائیجیریا کو پاکستانی برآمدات کا حجم 72.6 ملین ڈالر جبکہ درآمدات کا حجم57.3 ملین ڈالر رہا۔انہوں نے مزید کہا کہ رواں مالی سال کے آغاز میں ہی دو طرفہ تجارتی حجم میں بہتری آنا خوش آئند ہے۔ انہوں نے عزم ظاہر کیا کہ اگر معیشت کے پوٹینشل سیکٹرز خصوصا لائٹ انجینئرنگ مصنوعات، سرجیکل آلات، دواسازی، آٹوموٹیو پارٹس، کھیلوں کے سامان اور ویلیو ایڈڈ ٹیکسٹائل وغیرہ کے شعبوں میں تجارتی اور اقتصادی تعاون کو فروغ دیا جائے تو دوطرفہ تجارتی حجم کو 1ارب ڈالر تک بڑھایا جا سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اب کرونا کی صورتحال میں کافی بہتری سامنے آرہی ہے تاہم ان دوطرف تجارتی وفود کا تبادلہ وقت کی اہم ضرورت ہے تاکہ دونوں ممالک کے نجی شعبہ کے درمیان روابط مضبوط بنائے جا سکیں۔ صدر لاہور چیمبر نے اس موقع پر دونوں ممالک کے درمیان مستحکم بینکنگ چینلز کے قیام کی اشد ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس سلسلے میں دونوں ممالک کی حکومتیں عملی اقدامات اٹھائیں۔ انہوں نے افریقی ممالک میں ڈیوٹی سٹرکچر اور قواعد و ضوابط کے بارے میں معلومات کی فراہمی پر بھی زور دیا ۔