صوبائی وزیر تعلیم نے اساتذہ کی بھرتی کیلیے 45 فیصد مارکس کی شرط ختم کردی

304

سکھر( نمائندہ جسارت)صوبائی وزیر تعلیم سید سردار علی شاہ نے کہاہے کہ اساتذہ کی بھرتی کیلئے ہر مضمون میں 45 فیصد مارکس کی شرط ختم کردی ہے ،اس شرط کے پیچھے سندھ میں سائنس ،حساب اور انگریزی مضامین پڑھانے والے اساتذہ کی کمی کو دور کرنے کا مقصد پنہاں تھا کیونکہ اس وقت سندھ میں سائنس پڑھانے والے دس فیصد اساتذہ بھی نہیں ہیں ،اس وقت سندھ میں42ہزار اسکولز اور ان کی عمارات موجود ہیں، سروے کے دوران سات ہزار ایسے اسکولز نکلے ہیں جن کو وڈیروں نے اوطاقوں میں تبدیل کررکھا ہے اور جہاں پر بچے نہیں ہیں اس لیے سات ہزار ایسے اسکولوں کو بند کیا جائے گا تاکہ ان پرآنے والے اخراجات بچاکر سندھ کی تعلیم کی بہتری پر خرچ کیے جاسکیں،سرکٹ ہاؤس سکھرمیں کھلی کچہری کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ شاہ لطیف بھٹائی کے بارے میں کچھ بھی غلط کہنے کے بارے میں سوچ بھی نہیں سکتا تاہم اگر میرے کسی بیان سے ان کے عقیدتمندوں اور مریدین کی دل آزاری ہوئی ہے تو ان سے معذرت کرتاہوں، میری جس تقریر کو متنازعہ بنایا جارہاہیے ، وہ ریکارڈ پر موجود ہے اس میں میں نے یہ کہا تھا کہ کیسے ایک عام انسان وقت کے حکمرانوں سے لڑ سکتاہے ،میرے ان الفاظ کو ایک اخبار نے غلط انداز میں شائع کیا اور کچھ دوست جن کو میری ہر بات غلط لگتی ہے ،انہوں نے اسے غلط انداز میں پیش کیا شاہ لطیف بھٹائی کا میں خود عقیدت مند ہوں اور وہ میرے فکری امام ہیں اور جتنا کام ہم نے شاہ لطیف کی شاعری پر کیا اس سے پہلے کبھی نہیں ہوا ہم تو شاہ لطیف کی شاعری کو عالمی ورثے میں شامل کرانا چاہتے ہیں ،صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ سندھ کیاسکولز میں تدریسی کتب کی کمی کو پورا کرنے کیلیے سندھ ٹیکسٹ بورڈ کو ہدایات دے دی گئی ہیں کورونا کی وجہ سے صرف سندھ میں نہیں پوری دنیا میں تعلیم متاثر ہوئی ہے کورونا کی وجہ سے سندھ ٹیکسٹ بورڈ نے کم کتابیں چھاپی تھیں جس کی وجہ سے کمی کا سامنا کرنا پڑا،ان کا کہنا تھا کہ سندھ میں ڈیکسز کی خریداری کا معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہے اس پر مزید بات نہیں کرسکتا تاہم ہم پالیسی لارہیہیں کہ یہ ڈیکسز ڈسٹرکٹ پروکیومنٹ کمیٹیاں بنا کر اضلاع کی سطح پر خریدی جائیں اس سے حکومت کا ان پرٹرانسپورٹیشن کے حوالے سے آنے والے اخراجات بھی بچ سکیں گیان کا کہنا تھا کہ سندھ میں اساتذہ کی بھرتی یونین کونسل سطح پر کی جائے گی اور یوسیز سطح پر اسکول کھولے جائیں گے ہمیں47ہزار بھرتیاں کرنا ہیں اس میں فی الحال اضافہ نہیں کرسکتے، انہو ں نے کہا کہ تعلیمی بورڈ کے ملازمین کے مسائل۔کے حوالے سے ان کے وزیر سے بات کروں گا، ان کا کہنا تھا کہ اگرکسی کے پاس یہ شکایت ہے کہ اسکول ٹیچر کی جگہ کوئی اور نوکری کررہاہے تو وہ پیش کرے اس پر بلا تاخیر ایکشن لیا جائے، کھپرو میں ایسی شکایت پر کاروائی کی گئی ہے ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی چیئرمین بلاول بھٹو اور وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ کی ہدایات پر لوگوں کے مسائل ان کے گھروں کی دہلیز پر حل کرنے کیلیے سندھ بھر میں کھلی کچہریوں کا انعقاد کیا جارہاہے۔