سرکاری گندم میرپورخاص کے عوام کو ملنے کے بجائے کراچی میں فروخت

334

میرپورخاص(نمائندہ جسارت)سندھ حکومت کی جانب سے فراہم کی جانے والی سرکاری گندم میرپورخاص کے عوام کو ملنے کے بجائے کراچی میں فروخت ہونے کا انکشاف ، میرپورخاص آٹا چکیوں کو دی جانے والی گندم خفیہ طور پر چھٹی کے روز پانچ ہیوی گاڑیوں میں لوڈ کرنے کے بعد رات کی تاریکی میں کراچی روانہ کر دی گئی، عوام حکومت کی جانب سے مقررہ کردہ 55روپے کے بجائے 75روپے کلو آٹا خریدنے پر مجبور۔ تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے صوبے کے عوام کو ریلیف دینے کے لیے ضلع میرپورخاص کو وافر مقدار میں گندم فراہم کی مگر بااثر افراد نے یہ گندم ملی بھگت سے کراچی روانہ کر کے اپنی تجوریاں بھرنا شروع کردی ہیں اور عوام عام بازار سے مہنگے داموں آٹا خریدنے پر مجبور ہیں ۔گزشتہ روز میرپورخاص میر کالونی کے قریب واقع سرکاری گندم گودام سے اتوار چھٹی کے روز پانچ ہیوی گاڑیاں لوڈ کی گئی جن میں تین ہیوی ٹرالر اور دو دس ویلر گاڑیاں شامل تھیں ان گاڑیوںمیں ذرائع کے مطابق 3500گندم کی بوریاں لوڈ کر کے کراچی بھیجی گئی سندھ حکومت کے14اکتوبر کو گندم جاری کرنے کے لیٹر کے مطابق 16اکتوبر سے ماہ اکتوبرکے کوٹہ میں میرپورخاص ریجن کو 4420بوری یعنی ایک لاکھ دس ہزار پانچ سو من گندم جاری کر نے کا کہا گیا۔ ذرائع کے مطابق فلور ملز کے کوٹے کو ملی بھگت سے کراچی بھیجی روانہ کیا جارہا ہے کراچی میں اس وقت 100 کلو کی بوری 6 ہزار میں فروخت ہو رہی ہے یعنی 24سو روپے فی من میں فروخت کرنے پر لاکھوں روپے کمایا جارہا ہے جبکہ سندھ حکومت کی جانب سے ضلع میرپورخاص کے عوام کو دیا جانے والا سستے آٹاکا پلان ناکام بنایا جارہا ہے۔ واضح رہے کہ میرپورخاص ضلع میں ایک حکومتی بااثر شخصیت کی فلور مل موجود ہے مگر وہ سے بھی عوام کو کوئی ریلیف نہیں مل رہا ہے اور میرپورخاص کی لاکھوں عوام مہنگے داموں آٹا خرید کر سندھ حکومت کو کوستی رہتی ہے جس سے پیپلزپارٹی کی حکومت بدنام اور ضلع کے عوام میں مقبولیت کھو رہی ہے۔ ضلع کی عوام نے مطالبہ کیا ہے کہ ضلع میرپورخاص کی عوام کے منہ سے روٹی کا نوالہ چھیننے والوں کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کی جائے چائے وہ کتنا ہی بااثر کیوں نہ ہو۔