مآرب کی لڑائی میں 816 ہلاکتوں کی دعویٰ

285

 

صنعا (انٹرنیشنل ڈیسک) یمن میں فوج اور ایرانی نواز حوثیوں کے درمیان ہوئی جھڑپوں اور فضائی حملوں میں 814 افراد ہلاک ہو گئے۔ خبررساں اداروں کے مطابق عرب اتحاد اور یمنی فوج نے مآرب کے مغرب میں واقع قصارہ اور جوبہ نامی علاقوں 72 گھنٹوں کے دوران 88 بار آپریشن کیے۔ ان آپریشنوں میں 264 سے زائد حوثیوں کو ہلاک اور 36 فوجی گاڑیوں کو تباہ کر دیا گیا۔ ادھر حوثیوں کے عسکری ترجمان یحییٰ سری نے ایک پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ حوثی ملیشیا نے 550 افراد کو ہلاک جب کہ 1200 کو زخمی کرتے ہوئے 90 افراد کو اسیر بنالیا۔ اس دوران شبوہ اور مآرب کے صوبوں میں آپریشن کے دوران 3200 مرکعب کلومیٹر کا علاقہ بھی قبضے میں لے لیا ہے۔ واضح رہے کہ یمن میں ایرانی نواز حوثیوں نے ستمبر 2014 ء سے اب تک دارالحکومت صنعا اور بعض دیگر علاقوں پر قبضہ کر رکھا ہے جن کی آزادی کے لیے سعودی زیر قیادت اتحادی قوتوں نے مارچ 2015 سے یمن میں آپریشن شروع کر رکھا ہے۔اس 7سالہ خانہ جنگی کے دوران اب تک ہزاروں افراد ہلاک اور لاکھوں بے گھرہوچکے ہیں۔ اقوام متحدہ نے اس لڑائی کو دنیا کے ایک بدترین انسانی بحران کا شاخسانہ قراردیا ہے۔اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ یونیسیف نے منگل کے روز ایک بیان میں کہا تھا کہ یمن میں 7سال سے جاری تنازع میں کم سے کم 10ہزار بچے ہلاک یا زخمی ہوچکے ہیں۔اقوام متحدہ کے مطابق تقریبا 3 کروڑ کی آبادی کے حامل یمن میں 2 کروڑ 20 لاکھ افراد کو خوراک اور سلامتی کی ضرورت ہے۔دوسری جانب عرب فوجی اتحاد نے ایک بیان میں کہا ہے کہ جزیرہ کمران کے قریب حدیدہ میں حوثی ملیشیا کی طرف سے تیار کی گئی ایک بمبار کشتی کوتباہ کردیا گیا ہے۔ یہ بمبار کشتی حملے کے لیے تیار کی گئی تھی۔عرب اتحادی فوج نے ایک بیان میں کہا ہے کہ حوثی ملیشیا حدیدہ میں جنگ بندی کے حوالے سے طے پائے اسٹاک ہوم جنگ بندی معاہدے کی کھلی خلاف ورزی کر رہی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ عرب اتحاد نے حوثی ملیشیا کے 4قافلوں پر حملہ کیا ، جس میں قافلوں میں موجود تمام جنگجو ہلاک ہوگئے۔ اس سے قبل عرب اتحاد نے کسارہ اور جوبہ میں حوثی ملیشیا کے ٹھکانوں پر حملوں میں 92 حوثی جنگجوؤں کو ہلاک اور ان کی 31 گاڑیاں تباہ کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔ فرانسیسی خبررساں ایجنسی اے ایف پی کا کہنا ہے کہ وہ آزادانہ طورپران ہلاکتوں کی تصدیق نہیں کرسکی ہے۔ واضح رہے کہ چند روز یمنی فوج نے اعلان کیا تھا کہ اس نے صنعا کو باغیوں کے قبضے سے چھڑانے کے لیے آپریشن شروع کردیا ہے۔