بھارت کے ساتھ جاری زمینی تنازعہ کے باعث چین میں کنٹرول لائن کے ساتھ ساتھ سرحد کے تحفظ کو مضبوط بنانے کے لئے ایک نیا قانون منظور کیا گیا ہے.
رائٹرز کے مطابق چین کی پارلیمنٹ ، نیشنل پیپلز کانگریس نے ملک کے سرحدی علاقوں کے تحفظ اور استحصال سے متعلق نیا قانون اپنانے کے حق میں ووٹ دیا ، جو 1 جنوری 2022 کو نافذ ہوگا۔
قانون میں اس بات کا اعادہ کیا گیا ہے کہ کیسے بیجنگ اپنی 22 ہزار کلومیٹر لمبی زمینی سرحد کی حفاظت کرے گا جو کہ 14 ممالک بشمول بھارت ، روس ، شمالی کوریا ، منگولیا اور بھوٹان کے ساتھ ملتی ہے۔ خیال رہے کہ چین کے بھارت اور بھوٹان کے ساتھ سرحدی تنازعات ہیں۔
یہ پہلا موقع ہے جب چین نے ایک ایسا قانون پاس کیا ہے جس میں یہ واضح کیا گیا ہے کہ وہ اپنی سرحدوں پر کیسے حکومت کرے گا یا کرتا ہے۔
منظور شدہ قانون میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اگر کوئی جنگ یا دیگر مسلح تصادم سرحدی سلامتی کے لیے خطرہ ہوگا تو چین اپنی سرحد بند بھی کر سکتا ہے۔ یہ فوج کی پالیسی کو بھی تقویت دیتی ہے کہ وہ سرحدی علاقوں میں شہریوں کے ساتھ مل کر کام کرے تاکہ دفاع کی پہلی لائن فورم کی سکے۔