سوڈان میں فوجی بغاوت، وزیراعظم گھر میں نظر بند، وزراء گرفتار

2430

خرطوم: سوڈان میں فوجی بغاوت کے بعد وزیراعظم کو گھر میں نظر بند کردیا گیا ہے جبکہ وزراء کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق سوڈان کی وزارت اطلاعات نے فوج کی جانب سے وزیراعظم عبداللہ حمدوک کو نظر بند کرکے نامعلوم مقام پر رکھے جانے کی تصدیق کی ہے، تاہم فوج کی طرف سے اب تک کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔

جاری بیان میں کہا گیا کہ وزیراعظم پر بغاوت کی حمایت کے لیے دباؤ ڈالا جا رہا تھا لیکن انہوں نے انکار کردیا جس پر انہیں نظر بند کردیا گیا ہے، وزیراعظم نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ بغاوت کیخلاف پرامن احتجاج کریں۔

مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ فوج نے کابینہ کے متعدد ارکان، خرطوم کے گورنر اور دیگر حکام کو حراست میں لے لیا ہے۔ سوڈانی وزیر اطلاعات نے اے ایف پی سے گفتگو میں تصدیق کی کہ وزیراعظم کے میڈیا ایڈوائزر، ملک کی سلامتی کونسل کے ترجمان اور دیگر حکام کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔

فوجی بغاوت کے بعد سوڈان میں انٹرنیٹ سروس بھی معطل کردی گئی ہے، ملک میں صرف 34 فیصد تک انٹرنیٹ سروس بحال ہیں۔ دارلحکومت خرطوم کا ائیرپورٹ بند کردیا گیا ہے، اور تمام انٹرنیشنل فلائٹ معطل کردی گئی ہیں۔

فوج کی جانب سے شہریوں کو گھروں سے باہر نہ آنے کی ہدایت کی گئی ہے تاہم فوجی بغاوت کے بعد بعض شہروں میں عوام کی بڑی تعداد نے قومی پرچم کے ساتھ احتجاج کیا جب کہ دارالحکومت خرطوم میں احتجاجی مظاہرین نے ٹائر جلا کر سڑکیں بلاک کردیں۔