قال اللہ تعالیٰ و قال رسول اللہ ﷺ

214

 

مگر اس کے بعد تم اپنے عہد سے پھِر گئے اس پر بھی اللہ کے فضل اور اس کی رحمت نے تمہارا ساتھ نہ چھوڑا، ورنہ تم کبھی کے تباہ ہو چکے ہوتے۔ پھر تمہیں اپنی قوم کے اْن لوگوں کا قصہ تو معلوم ہی ہے جنہوں نے سبت کا قانون توڑا تھا ہم نے انہیں کہہ دیا کہ بندر بن جاؤ اور اس حال میں رہو کہ ہر طرف سے تم پر دھتکار پھٹکار پڑے۔ اس طرح ہم نے اْن کے انجام کو اْس زمانے کے لوگوں اور بعد کی آنے والی نسلوں کے لیے عبرت اور ڈرنے والوں کے لیے نصیحت بنا کر چھوڑا۔ (سورۃ البقرۃ:64تا66)

رسول اللہ ؐ نے فرمایا: ایمان کی مٹھاس اس کونصیب ہوگی جس میں 3 باتیں پائی جائیں۔ ایک یہ کہ اللہ اور اس کے رسول ؐ سے محبت اس کے دل میں سب سے زیادہ ہو۔ دوسرے یہ کہ جس کسی سے بھی محبت ہوصرف اللہ تعالیٰ کی خاطر ہو۔ تیسرے یہ کہ ایمان کے بعد کفر کی طرف پلٹنا اس کو ایسا ناپسند ہو جیسا آگ میں ڈالا جانا ناپسند ہوتا ہے۔
(بخاری، ترمذی، مسنداحمد، ابوداؤد، مسلم)