مہران انجینئرنگ یونیورسٹی ،اساتذہ کوانتظامی عہدوں پر تعیناتی کے متعلق سماعت ملتوی

229

حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)سندھ ہائی کورٹ میں مہران انجینئرنگ یونیورسٹی میں اساتذہ کو انتظامی عہدوں پر تعینات کرنے سے متعلق درخواست کی سماعت 26اکتوبر تک ملتوی کردی گئی ، فوکل پرسن کو یونیورسٹی سینڈیکٹ کا قانون پیش کرنے کی ہدایت ، سندھ ہائی کورٹ سرکٹ بینچ حیدرآباد میں جسٹس عدنان کریم میمن اور جسٹس عدنان اقبال چودھری کے روبرو مہران یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی جامشورو میں اساتذہ کو انتظامی عہدوں پر مقرر کرنے کے خلاف درخواست کی سماعت ہو ئی یونیورسٹی کے ملازمین راؤ عبدالرزاق اور غلام سرور کی جانب درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ گزشتہ6سال سے 18سے زائد اساتذہ انتظامی عہدوں پر بھی تعینات ہیں جو پی ایچ ڈی وغیرہ کی تنخواہ و مراعات کے ساتھ ساتھ انتظامی عہدوں کی تنخواہیں بھی وصول کررہے ہیںاستغاثہ کے وکلا کے دلائل سننے کے بعد معلوم کیا کہ یونیورسٹیز اینڈ بورڈز کا فوکل پر سن کہا ں ہے جس پر مہران یونیورسٹی کے رجسٹرار پروفیسر عبدالوحید عمرانی نے کہا کہ میں ہوں اور جواب دیتے ہوئے کہاکہ یونیورسٹی کے قانون میں اساتذہ کو کسی دوسرے اسائمنٹ اور پروجیکٹ پر بھی تعینات کیاجاسکتا ہے جس پر عدالت عالیہ نے پوچھا کہ یہ قانون کہاں ہے اور کس نے بنایا ہے جس پر مہران یونی ورسٹی کے رجسٹرار و فوکل پرسن عبدالوحیدعمرانی نے کہاکہ یہ قانون سینڈیکٹ نے بنایا تھا جہاں تک میرا تعلق ہے میں پروفیسر ہوں لیکن وزیر اعلیٰ سندھ نے مجھے رجسٹرار کے عہدے پر تعینات کرنے کی اجازت دی ہے جس پر عدالت نے حکم دیا کہ مہران یونیورسٹی کی سینڈیکٹ کا یہ قانون 24گھنٹے میں پیش کیا جائے جس پر وکلا صفائی نے استدعا کی کہ ایک ہفتہ کا وقت دیا جائے جس کے بعد عدالت نے سماعت26اکتوبر تک ملتوی کرکے آئند ہ سماعت پر سینڈیکٹ کا قانون پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔