یہودی آباد کاروں کی تعداد دگنا کرنے کا اسرائیلی منصوبہ

211

مقبوضہ بیت المقدس (انٹرنیشنل ڈیسک) اسرائیل اخبار اسرائیل ہیوم نے انکشاف کیا ہے کہ صہیونی وزارت ہاؤسنگ جلد ہی مقبوضہ مغربی کنارے کے مشرق میں وادی اردن کے ساتھ صہیونی آباد کاروں کی تعداد کو دگنا کرنے کا منصوبہ تیار کرنا شروع کردے گی۔ اخبار نے کہا کہ مجوزہ منصوبے پر عمل کنیسٹ میں ریاستی بجٹ کی منظوری کے بعد شروع کیا جائے گا۔ اس منصوبے کا مقصد وادی اردن میں یہودی برادریوں کو مضبوط بنانا ہے۔ اس سلسلے میں اسرائیلی حکومت 2کروڑ 80لاکھ ڈالرمختص کرے گی ۔ بجٹ میں یہودی بستیوں میں سماجی ڈھانچے کو مضبوط بنانے کی ہدایت کی جائے گی۔ اسرائیلی سرکاری ادارے کی رپورٹ کے مطابق وادی اردن میں آباد کاروں کی تعداد 6ہزار ہے ، جب کہ فلسطینی ذرائع ابلاغ کا دعویٰ ہے کہ حالیہ برسوں میں بڑھ کر 13 ہزار تک پہنچ گئی ہے ۔ دوسری جانب اقوام متحدہ میں امریکی سفیر لنڈا تھامس گرین فیلڈ نے مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینیوں پر یہودی آباد کاروں کے حملوں کی مذمت کی ہے۔ گرین فیلڈ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایک اجلاس میں اپنے خطاب کے دوران اسرائیلی قابض حکام سے ان حملوں کی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ گرین فیلڈ نے زور دیا کہ قابض اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان آبادکاروں کا تشددامن کی راہ میں رکاوٹ ہے۔ اقوام متحدہ کے اداروں کی رپورٹوں کے مطابق ایک ہفتہ قبل زیتون کی کٹائی کا موسم شروع ہونے کے بعد آباد کاروں نے 1200 سے زائد زیتون کے درختوں کو تباہ کیا۔ رواں ہفتے درجنوں آباد کاروں نے فلسطینی کسانوں پرسلفیت کے شمال میں یوسف گاؤں پر حملہ کیا ،جس کے نتیجے میں 4فلسطینی کاشت کار زخمی ہوئے۔ آباد کاروں نے رواں ماہ کے آغاز سے زیتون کے درختوں کو تباہ کرنے کا نیا سلسلہ شروع کیا تھا۔ اسرائیل حکام نے آباد کارں کے خلاف کوئی قانونی کارروائی نہیںکی۔