پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کاگاڑیوں کے ناقص معیار پر تحفظات کا اظہار سیکرٹری صنعت و پیداوار طلب

108

اسلام آباد (آن لائن)پبلک اکائونٹس کمیٹی نے ملکی سطح پر تیار ہونے والی گاڑیوں کے ناقص معیار پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے سیکرٹری صنعت و پیداوار کو نئی آٹو پالیسی سمیت بریفنگ دینے کی ہدایت کی ہے۔ کمیٹی کا اجلاس چیئرمین رانا تنویر حسین کی سربراہی میں ہوا جس میں وزارت صنعت و پیداوار کے مالی سال 2019/20ء کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا۔ اراکین کمیٹی نے ملکی سطح پر تیار ہونے والی
گاڑیوں کی ناقص کارکردگی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں 2 کمپنیوں کی اجارہ داری کی وجہ سے عوام کو مہنگی گاڑیاں ناقص معیار کے ساتھ فراہم کی جاتی ہیں جس پر سیکرٹری صنعت و پیداوار نے کہا کہ نئی آٹو پالیسی تیار کی گئی ہے‘ جو وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد نافذ ہوجائے گی۔ آڈٹ حکام نے بتایا کہ2012/13 ء میں ایکسپورٹ پروسیسنگ زونز اتھارٹی (ایپزا) میں 584 ملازمین کو بھرتی کیا گیا جن میں سے92 ملازمین قواعد کے خلاف جعلی ڈگریوں پر بھرتی ہوئے جس پر سیکرٹری صنعت و پیداوار نے بتایا کہ اس معاملے پر ایف آئی اے انکوائری کر رہی ہے جس میں 35 کو برخاست کیا گیا ہے اور جن کے کنٹریکٹ ختم ہو گئے ہیں ان کو دوبارہ کنٹریکٹ نہیں دیا گیا ہے ۔ چیئرمین کمیٹی نے جعلی ڈگری ہولڈرز کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ بھرتی ہونے والے ملازمین کو بے روزگار کرنا زیادتی ہوگی‘ اس اسمبلی میں بیٹھے نصف سے زیادہ لوگ جعلی ڈگریوں والے ہیں اسی طرح بڑے بڑے اداروں میں بھی جعلی ڈگری ہولڈرز بیٹھے ہیں۔ انہوں نے آڈٹ حکام کو معاملات دوبارہ دیکھنے کی ہدایت کی۔