عدالت عظمیٰ‘پنجاب میں بلدیاتی اداروں کی بحالی میں تاخیر کی تحقیقات کا فیصلہ

184

اسلام آباد(صباح نیوز)عدالت عظمیٰ نے پنجاب میں بلدیاتی اداروں کی بحالی میں تاخیر کی تحقیقات کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔پنجاب میں بلدیاتی اداروں کی بحالی کے کیس کی سماعت گزشتہ روز چیف جسٹس جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں عدالت عظمیٰ میں ہوئی۔دوران سماعت پنجاب حکومت کے وکیل نے بلدیاتی اداروں کی بحالی کا نوٹی فکیشن پیش کیا ۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ صوبائی حکومت سمجھتی ہے بلدیاتی ادارے انہوں نے بحال کیے لیکن پنجاب حکومت کے نوٹی فکیشن کی ڈرافٹنگ ہی درست نہیں ہے۔وکیل درخواست گزار نے کہا کہ لاہور ہائیکورٹ میں پنجاب حکومت نے کہا کہ عدالتی حکم پر عمل نہیں ہو سکتا، جس پرعدالت عظمیٰنے لاہور ہائیکورٹ کی تمام کارروائی کا ریکارڈ طلب کر لیا اور کہا کہ تحقیقات کرکے معاملے کی تہہ تک جائیں گے۔ جسٹس مظہر عالم میاں خیل نے کہا کہ سیکرٹری صاحب کے تحریری جواب میں یہ بات موجود ہے کہ وزیر اعلیٰ کو سمری بھیجی تھی جبکہ چیف جسٹس نے کہا کہ جو بھی ذمے دار ہوا اسے کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا ۔عدالت عظمیٰنے بلدیاتی اداروں کی بحالی میں تاخیر پر تحقیقات کرانے کا فیصلہ سناتے ہوئے لاہور ہائیکورٹ کے حکم ناموں کی مصدقہ نقول طلب کر لیں۔عدالت عظمیٰ نے چیف سیکرٹری پنجاب، سابق چیف سیکرٹری پنجاب، سیکرٹری لوکل گورنمنٹ کو ذاتی حیثیت میں طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت 2 ہفتے تک ملتوی کردی۔