چین : بچوں کے رویے کی سزا والدین کو دینے کا قانون

260

 

بیجنگ (انٹرنیشنل ڈیسک) چین کی پارلیمان میں بچوں کے نامناسب رویے کی سزا والدین کو دیے جانے کا بل تیار ہوگیا۔ خبر رساں اداروں کے مطابق فیملی ایجوکیشن پروموشن نامی قانونی مسودے میں کہا گیا ہے کہ اگر استغاثہ نے والدین کی تربیت کے دوران بچوں کے نامناسب رویے یا ان میں پیدا ہونے والا مجرمانہ برتاؤ دیکھا تو اس صورت میں اس کے سرپرست کی سرزنش ہو گی۔ قانونی مسودے کے مطابق بچوں کے نامناسب رویے پر ان کے والدین کو خاندانی تربیت کے خصوصی پروگرام میں شرکت کے لیے بھیجا جائے گا۔ چین کی نیشنل پیپلز کانگریس (این پی سی) کی قائمہ کمیٹی برائے قانون کے ترجمان زانگ تیوی کے مطابق بچوں کے نامناسب رویے کی بہت سی وجوہات ہوتی ہیں اور ان میں سب سے بڑی وجہ گھر کی طرف سے انہیں تعلیم و تربیت کا نہ ملنا ہے۔ فیملی ایجوکیشن پروموشن کے قانونی مسودے پر رواں ہفتے قائمہ کمیٹی برائے قانون کے اجلاس میں جائزہ لیا جائے گا۔ اس مسودہ قانون میں والدین پر زور دیا گیا ہے کہ وہ بچوں کے آرام، کھیل اور ان کی ورزش کے لیے وقت کا تعین کریں۔ واضح رہے کہ چین میں اس سے قبل بھی بچوں کی تربیت کے حوالے اقدامات کیے گئے تھے۔ وزارتِ تعلیم نے چند ماہ قبل چھوٹے بچوں کے آن لائن گیم کھیلنے کو صرف 3روز تک محدود کر دیا تھا اور بچوں کو جمعہ، ہفتہ اور اتوار کو صرف ایک ایک گھنٹے آن لائن گیم کھیلنے کی اجازت دی گئی تھی۔ چین کی وزارتِ تعلیم نے بچوں کے ہوم ورک اور لازمی مضامین کے ٹیوشن لینے پر بھی پابندی لگا دی تھی اور اسے بچوں پر اضافی بوجھ قرار دیا تھا۔ چین نے ابتدائی تعلیم کے نصاب میں نئے مضمون کا اضافہ کیا تھا اور گزشتہ ماہ سے پہلی جماعت کے طلبہ کو شی جن پنگ کے افکار یا رہنما اصول پڑھائے جانے کا سلسلہ شروع ہوا ہے۔ شی کے رہنما اصولوں میں ملک، چین کی کمیونسٹ پارٹی اور سوشلزم سے محبت پیدا کرنا شامل ہے۔