وینزویلا : حکومت اور حزبِ اختلاف میں مذاکرات معطل

191

کراکس (انٹرنیشنل ڈیسک) وینزویلا کی حکومت نے اپوزیشن کے ساتھ مذاکرات معطل کرنے کا اعلان کردیا۔ خبررساں اداروں کے مطابق یہ مذاکرات وینزویلا میں جاری بحران کے خاتمے کے لیے ناروے کی ثالثی میں اگست میں شروع ہوئے تھے۔ وینزویلا کی حکومت کے وفد نے اپنے بیان میں کہا کہ مذاکرات کی معطلی مغربی افریقاکے جزیرہ نما ملک کا بو ورڈے سے ہفتے کے روز ایک کاروباری شخصیت کو امریکا کے حوالے کرنے کے خلاف احتجاج کے طور پر ہے۔ زیر حراست شخص حکومتی وفد کا رکن ہے اور وینزویلا کے صدر نکولاس مادورو کا قریبی ساتھی بھی ہے۔ وینزویلا کی حکومت نے اس گرفتاری و امریکا حوالگی کو اغوا قرار دیتے ہوئے سخت مذمت کی۔ امریکی عدالتی حکام نے وینزویلا کی سرکاری رقوم سے لے کر منی لانڈرنگ کرنے کے الزام میں صد مادورو پر 2019ء میں مقدمہ قائم کیا تھا۔ دوسری جانب صد ر نکولاس مادورو کا کہنا ہے کہ حزب اختلاف کے ساتھ جاری مذاکرات کے منقطع ہونے کا ذمے دار امریکاہے۔ اپنے انٹرویو میں مادورو نے کہا کہ اپوزیشن کے ساتھ 13 اگست سے ہونے والے مذاکرات میں امریکاکی جانب سے خنجر گھونپا گیا ہے۔ امریکایہ بخوبی جانتا تھا کہ میکسیکو ڈائیلاگ کمیشن کے ایک رکن ہونے والے الیکس ساب کو اغوا کرتے ہوئے اس نے مذاکرات کے عمل پر کاری ضرب لگائی ہے۔