بلوچستان یونیورسٹی کے قریب دھماکہ ،پولیس اہلکار شہید ،16 زخمی

317
کوئٹہ: سیکورٹی اہلکار بلوچستان یونیورسٹی کے قریب بم دھماکے کی جگہ سے شواہد اکھٹے کررہے ہیں‘چھوٹی تصویر میں زخمی پولیس اہلکار کو طبی امداد دی جارہی ہے

کوئٹہ (آن لائن )کوئٹہ کے علاقے سریاب روڈ بلوچستان یونیورسٹی کے گیٹ کے سامنے پولیس وین پر دھماکے کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار شہید جبکہ 13 پولیس اہلکاروںسمیت 17افراد زخمی ہوگئے ہیں۔دھماکے سے پولیس وین کو بھی نقصان پہنچاہے ۔پولیس کے مطابق گزشتہ روزصوبائی دارالحکومت کوئٹہ کے علاقے سریاب روڈ یونیورسٹی کے مین گیٹ کے قریب بم دھماکے کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار نعمت اللہ شہید جبکہ 17افردا امیر خان ،محمود خان ،ندیم ،بابر مقبول ،خلیل احمد،ڈاکٹرنظام الدین ،محمدحسین ،شہریار،محمدرفیق، شاہ فیصل ،محمداسلم ،محمدعمر،محیب اللہ ،عبدالمالک ،عطاء اللہ ،راحیل اور کامران زخمی ہوگئے ہیں۔ لاش اور زخمیوں کو فوری طورپر سول ہسپتال کوئٹہ منتقل کردیاگیاہے ۔ایم ایس سول ہسپتال کوئٹہ ڈاکٹر جاوید اخترکے مطابق زخمیوں کو بہتر اور فوری طبی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں ،تمام زخمیوں کو بہتر طبی سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی جا رہی ہے۔وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال اور صوبائی وزیر داخلہ میرضیاء اللہ لانگو نے جامعہ بلوچستان کے قریب پولیس وین پر بم حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ تخریب کار عناصر صوبے کا امن تباہ کرنا چاہتے ہیں۔دہشت گردوں کو ان کے مذموم مقاصد میں کسی صورت کامیاب ہونے نہیں دیں گے۔ شہدا اہلکار نے وطن عزیز کے امن کے لیے اپنا آج قربان کیا۔ان خیالات کااظہار انہوں نے اپنے الگ الگ مذمتی بیان میں کیا۔گورنر بلوچستان سید ظہور احمد آغا نے سریاب روڈ پر پولیس وین کے قریب بم دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے ۔اپنے ایک مذمتی بیان میں انہوں نے قانون نافذ کرنے والے اداروں پر زور دیا کہ ملوث عناصر کو جلد از جلد گرفتار کر کے قانون کے کٹہرے میں لایا جائے ۔