مشترکہ جدو جہد کرنے کی ضرورت ہے ، شمس سواتی مختار اعوان

383

راولپنڈی میں نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان کے صدر شمس الرحمن سواتی سے متحدہ لیبر فیڈریشن پاکستان کے سیکرٹری جنرل مختار اعوان کی سپریم یونین راولپنڈی اسٹیشن پر ملاقات کی۔ مزدور تحریک، ٹریڈ یونین کی زبوں حالی اور مزدوروں کو درپیش مسائل کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔ دونوں رہنمائوں نے مزدوروں کو درپیش مسائل،چھین لیے گئے حقوق، مزدور تحریک کو اٹھانے اور ٹریڈ یونین کے بنیادی حق کو سلب کرنے کی ذمہ داری بدترین سرمایہ داری نظام کو قرار دیا۔ اور اس امر کی شدید ضرورت محسوس کی کہ تمام فیڈریشنوں، ٹریڈ یونینز کو مل کر اس نظام کے خاتمے کے لیے جدوجہد کرنی چاہیے۔
نیشنل لیبر فیڈریشن کے صدر شمس الرحمن سواتی نے MLF کے سیکرٹری جنرل مختار اعوان کا خیر مقدم کیا۔ انہیں بتایا کہ میں نے اس حوالے سے 2019ء میں ظہور اعوان، قموس گل خٹک، بابو ادریس اور دیگر مزدور رہنمائوں سے ملاقاتیں کیں۔ انہیں اس مقصد کے لیے مل کر کام کرنے کی دعوت دی۔ ٹریڈ یونین نزع کے عالم میں ہے۔ ٹریڈ یونین کے بنیادی حق کو ختم کیا جارہا ہے۔ ٹریڈ یونین کی کمزوری، مزدور تحریک کو کمزور کررہی ہے۔ ٹریڈ یونین کی پاداش میں دہشت گردی کے مقدمات، پولیس کیس اور مافیاز کے سرمایہ دارانہ ہتھکنڈوں کا سامنا ہے۔ ٹریڈ یونین لیڈر شپ NGOs اور عالمی ایجنڈے کے جال میں بری طرح پھنس گئی ہے۔ اس رویے سے ٹریڈ یونین کو زیادہ نقصان پہنچا ہے۔ لہٰذا سب سے پہلے ٹریڈ یونینز لیڈر شپ کو اس جال سے باہر نکلنا ہوگا۔ مزدوروں کی معاشی حالت انتہائی ابتر ہے۔ ٹریڈ یونین انجمن سازی کا حق چھین لیا گیا ہے۔ ساڑھے سات کروڑ لیبر فورس میں سات کروڑ مزدور انجمن سازی کے بنیادی حق سے محروم ہیں۔ لیبر قوانین اور سماجی بہبود کے قوانین کا دائرہ چند لاکھ مزدوروں تک محدود ہے۔ ٹھیکیداری نظام پنجے گاڑچکا ہے۔ دہاڑی دار مزدور کی حالت زار اس سے بھی زیادہ قابل رحم ہے۔ مہنگائی اور بے روزگاری کے عفریت نے مزدوروں سے جینے کا حق چھین لیا ہے۔ مختار اعوان نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ ہمارے خیالات آپس میں یکساں ہیں۔ مل کر کام کریں گے۔ مزدور تحریک کو اٹھانے اور سرمایہ داری نظام کے خاتمہ ہمارا مشترکہ مقصد ہے۔ مزدور رہنمائوں نے آئندہ کراچی میں ایک نشست پر اتفاق کیا اور دیگر فیڈریشنز، ٹریڈ یونینز قائدین کو اس مقصد کے لیے آسان کرنے کے لیے رابطوں کی ضرورت پر زور دیا۔