جشن نہیں عمل

264

وزیراعظم عمران خان نے اعلان کیا ہے کہ ملکی تاریخ میں پہلی بار ربیع الاوّل کا شاندار جشن منائیں گے۔ پوری قوم بھرپور شرکت کرے گی۔ وزیراعظم اس طرح یہ بات بتارہے ہیں جیسے قوم نے اس سے قبل کبھی ربیع الاوّل کا جشن ہی نہیں منایا۔ وہ یہ بھی بتا رہے ہیں کہ نبی کریمؐ تاریخ کے سب سے بڑے رہنما ہیں اور تو اور وزیراعظم کا بیان یہ بھی ہے کہ ربیع الاوّل میں ہمارے نبیؐ دنیا میں تشریف لائے تھے۔ یہ وہ باتیں ہیں جو پاکستان میں ہر مسلمان گھرانے میں بچپن ہی سے اپنے بچوں کو بتائی جاتی ہیں۔ وزیراعظم صاحب کے علم میں تو یہ بھی ہونا چاہیے کہ پاکستانی قوم ربیع الاوّل کا جشن ہمیشہ شاندار طریقے سے مناتی ہے لیکن قوم میں اور حکمرانوں میں فرق ہونا چاہیے۔ نبی کریمؐ نے جس طرح حکمرانی کی عمران خان وہ طرز اختیار کریں، قوم سارا سال جشن منائے گی۔ وہ کہتے ہیں کہ لیڈر کی خصوصیت لوگوں کو اکٹھا کرنا ہے لیکن عمران خان تو اپنے مخالفوں کو اکٹھا کررہے ہیں۔ وزیراعظم نے جو معلومات دی ہیں وہ بہت سطحی اور عام سی باتیں ہیں۔ انہیں تو یہ بتانا چاہیے کہ سلام اس پر کہ جس نے بادشاہی میں فقیری کی، تو وہ کیسے بادشاہ تھے جنہوں نے فقر کے ساتھ زندگی گزاری۔ اس قسم کی باتیں کرکے اور جشن کو سرکاری طور پر منا کر وہ عوام کے جذبات کو استعمال کرنا چاہتے ہیں لیکن عوام اب یہ بھی جان گئے ہیں کہ اللہ کے نبیؐ نے کس طرح کی زندگی گزاری اور حکمرانی کے طریقے کیا تھے۔ خان صاحب عوام کی فلاح کے کام کریں قوم روز جشن منائے گی۔ سنت پر عمل کریں، قرآن کے احکامات کو نافذ کریں۔ اللہ زمین سے آسمان سے ہر طرف سے برکتیں نازل کرے گا۔