مولائے کل…………اقبال

214

وہ دانائے سْبل، ختم الرّْسل، مولائے کْلؐ جس نے
غْبارِ راہ کو بخشا فروغِ وادیِ سینا

نگاہِ عشق و مستی میں وہی اوّل، وہی آخر
وہی قْرآں، وہی فْرقاں، وہی یٰسیں، وہی طٰہٰ