سٹینفورڈ یونیورسٹی کے محققین نے بصارت سے محروم افراد کیلئے بیساکی کو ایک تکنیکی اپ گریڈ دیا ہے تاکہ وہ ممکنہ رکاوٹوں سے بہتر طور پر بچ سکیں۔
سائنس روبوٹکس کی طرف سے شائع ہونے والے ایک مضمون میں محققین نے بتایا کہ یہ آگمنٹیڈ کین(بیساکی) کہلاتی ہے اس میں لگائے گئے نئے آلات متعدد سینسرز اور بدیہی فیڈ بیک میکانزم سے لیس ہیں تاکہ گھر کے اندر اور باہر کی رکاوٹوں میں صارفین کی رہنمائی کی جا سکے اور انہیں تیزی سے چلنے کے قابل بنایا جا سکے۔
نئی چھڑی میں ایسی ٹیکنالوجی بھی شامل ہے جو صارفین کو اس کے آن بورڈ سسٹم میں پہلے سے پروگرام شدہ مخصوص مقامات کی رہنمائی میں مدد فراہم کرتی ہے۔
محققین کے مطابق ، اضافی اصلاحات کے ساتھ ، نئی چھڑی دنیا بھر کے 250 ملین سے زیادہ لوگوں کی مدد کر سکتی ہے جنہیں بصری خرابی کی وجہ سے اپنے گھروں سے باہر نکلنے میں دشواری ہوتی ہے۔