کا ٹیچر ڈے پر پروگرامWERO اور HRCPـ

180

ورکرز ایجوکیشن اینڈ ریسرچ آرگنائزیشن، ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان، چائلڈ اینڈ لیبر رائٹس ویلفیئر آرگنائزیشن نے پاکستان کولیشن فار ایجوکیشن کے اشتراک سے ورلڈ ٹیچرز ڈے کے موقع پر ایک ڈائیلاگ کا اہتمام کیا۔ میرذوالفقار علی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ویرو نے کہا کہ کوویڈ 19 نے زندگی کے تمام شعبوں پر اثر ڈالا ہے۔ تعلیمی شعبہ پر بھی اس کے بدترین اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ اور اساتذہ کے لیے نئے چیلنجز پیدا ہوئے ہیں۔ جس سے نبرد آزما ہونے کے لیے تعلیم و تدریس کے طریقوں کو بدلنے اور جدید ٹیکنالوجی کا استعمال ضروری ہے۔ قاضی خضر کو چیئرپرسن ایچ آر سی پی نے کہا کہ کوویڈ کے نتیجے میں دنیا بھر کے تعلیمی اداروں میں تقریباً 1.5 ارب بچے متاثر ہوئے۔ فیصل ایدھی نے کہا کہ ہمارا تعلیمی نظام خراب تھا مگر اب بدترین صورتحال ہے۔ کراچی جیسے جدید شہر میں 65 فیصد بچے اسکول نہیں جاتے ہیں۔ ڈاکٹر عرفان نے کہا کہ حکومت آن لائن تعلیم کو
پروموٹ کرنے کے لیے لون فراہم کرے۔ HRCP کے اسد اقبال نے کہا کہ تعلیمی نظام اور سرکاری اسکولوں کی حالت کو بہتر بنانا سرکار کی ذمہ داری ہے۔ اس موقع پر سفارشات میں کہا گیا ہے کہ کوویڈ کے بعد تعلیمی سرگرمیوں کی بحالی کے فیز میں ٹیچرز کا بنیادی کردار ہونا چاہیے۔ ایک ایسے ایجوکیشن سسٹم کی بنیاد رکھنے میں جو آنے والے مسائل اور چیلنجز کے ساتھ تمام طالبعلموں کی شمولیت کو یقینی بنائے۔ ٹیچرز کو فرنٹ لائن ورکر کی حیثیت حاصل ہو اور ان کے اداروں میں فیصلہ سازی میں ان کی شمولیت کو یقینی بنایا جائے اور ان کی سیفٹی اور ورکنگ کنڈیشن کو بہتر کیا جائے۔