سندھ حکومت خواتین کے تحفظ کیلیے قانون سازی کر رہی ہے، طارق وحید بلوچ

249

میرپورخاص ( بیورورپورٹ) عورتیں اپنا تحفظ تب ہی کرسکتی ہیں جب ان کے پاس اپنا تحفظ حاصل کرنے کی مکمل آگاہی ہو اس امر کا اظہار وومین ڈولپمنٹ ڈسٹرکٹ آفیسر طارق وحید بلوچ نے محکمہ ترقی نسواں کے تعاون اور فلاحی تنظیم سول سوسائٹی سپورٹ پروگرام (سی ایس ایس پی) کی جانب سے عورتوں اور بچوں کے تحفظ کے قوانین اور متعلقہ اداروں تک رسائی کی آگاہی کے عنوان سے وومین ڈولپمنٹ آفس میں منعقد سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کے سندھ حکومت کی جانب سے عورتوں کے تحفظ کے لیئے کافی حد تک قانون سازی کی جاچکی ہے ہمیں ان کی پیغام رسائی کے لیے اپنا ہر ممکن کردار ادا کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کے ہمارا محکمہ ترقی نسواں پر کام کر رہاہے آپ سے اپنے گھر میں کسی بھی قسم کی زیادتی، مارپیٹ، ہراسمینٹ یا گھر سے باہر آپ کو کوئی تنگ کر رہا ہے آپ ان کے خلاف ہمارے محکمے میں درخواست، شکایت جمع کرائیں متعلقہ اداروں کے تعاون سے آپ کو انصاف دلانے کا ہر ممکن تعاون کیا جائے گا۔اس موقع پر انہوں نے کہا کے ہمارے ادارے کی جانب سے کراچی میں ان والدین کے بچوں کو صبح 8 بجے سے شام 6 چھ بجے تک ڈی کیئر سینٹر میں رکہنے کی سہولت فراہم کی جاتی ہیں جو دونوں والدین نوکری پیشہ ہیں جس میں بچوں کو آیا کے ساتھ ڈاکٹر اور دیگر سہولیات فراہم کی جاتی ہیں.صوبائی وزیر وومیں ڈولپمینٹ کے دفتر میں ایک ہیلپ لائن سیل قائم کیا گیا ہے جس میں کسی بھی عورت سے ہونے والی زیادتی کے خلاف ہیلپ لائن 1094 نمبر پر کمپلین درج کرائی جا سکتی ہے.انہوں نے کہا کے ہمارے ادارے کی جانب سے غریب عورتوں کو 50 ہزار روالونگ فنڈ قرعہ اندازی کے ذریعے دیا جا تا ہے تاکے وہ اپنا کاروبار کر کے اپنے خاندان کو سنبھال سکیں.اس موقعے پر فلاحی تنظیم سول سوسائٹی سپورٹ پروگرام (سی ایس ایس پی) کی نمائندہ ریحانہ علی نے خطاب کرتے ہو ئے کہا کے ہمارا ادارہ چھوٹی عمر کی شادی، خودکشی عورتوں کے حقوق، سمیت دیگر مسائل کے ساتھ ساتھ بچیوں اور بچوںکوہنری تربیت بھی دی جاتی ہے تاکہ وہ معاشی طور پر مضبوط ہو سکیں اور ضرورت کے وقت عورتوں کو وکیل کی خدمات بھی مہیا کی جاتی ہیں. اس موقعے پر ایس ایچ او وومین پولیس اسٹیشن مومل لغاری نے کہا کے ظالم وہ ہے جو ظلم برداشت کرے عورتوں کو اپنے اوپر ظلم ختم کرانے اور انصاف حاصل کرنے کے لیئے آواز اٹھانی چاہیئے۔