چین کی جدید ڈرون ٹیکنالوجی سے مغربی دنیا پریشان

490
چین: شائقین نمایش میں رکھے گئے ڈرون طیارے دیکھ رہے ہیں

بیجنگ (انٹرنیشنل ڈیسک) چین نے ژوہائی ائر شو میں اپنی بڑھتی ہوئی جدید فضائی طاقت کا مظاہرہ کیا ہے اور اس میں نگرانی کے ڈرون طیارے بھی شامل ہیں، جس سے مغربی دنیا کو پریشانی لاحق ہوگئی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ دنیا کے لیے جدید ڈرون ٹیکنالوجی کے میدان میں چین مغربی ممالک کا متبادل ثابت ہو سکتا ہے۔ چین کے جنوبی ساحلی شہر ژوہائی میں ہونے والا یہ ملک کا سب سے بڑا ائر شو ہے۔ اس کا انعقاد ایک ایسے وقت پر ہو رہا ہے، جب بیجنگ حکومت جدید دور کی ممکنہ جنگوں کے لیے اپنی فوج کو 2035ء تک مکمل طور پر تیار کرنا چاہتا ہے۔ چین اب بھی اپنے جنگی سازو سامان میں جدید ٹیکنالوجی اور سرمایہ کاری کے حوالے سے امریکا سے پیچھے ہے، لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ فرق اب انتہائی کم ہوتا جا رہا ہے۔ اس سال امریکی انٹیلی جنس رپورٹ میں چین کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کو امریکا کے لیے سب سے بڑے خطرات میں سے ایک قرار دیا گیا تھا۔ منگل کے روز چینی فضائیہ کی ایروبیٹک ٹیم نے فضا میں مختلف رنگوں کی لائنیں بنائیں جب کہ شو میں شریک افراد نے نے نئے جیٹ طیاروں کے ساتھ ساتھ ڈرونز اور لڑاکا ہیلی کاپٹروں کا معاینہ کیا۔ اس شو میں چین نے مقامی سطح پر تیارکردہ سی ایچ 6 نامی ڈرون بھی نمایش کے لیے رکھا ہے، جس کے پروں کی لمبائی 20.5 میٹر ہے۔