مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی نظر انداز نہیں کرسکتے ،شاہ محمود قریشی

112

اسلام آباد (اے پی پی)وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے توقع ظاہر کی ہے کہ برطانیہ نہتے کشمیریوں کو بھارتی استبداد سے نجات دلانے اور ان کے جائز حق ’’حق خود ارادیت‘‘کے حصول کے لیے اپنا موثر کردار ادا کرے گا،مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی نظرانداز نہیں کرسکتے،عالمی برادری افغانستان کو انسانی بحران سے بچانے کے لیے ان کی انسانی و معاشی معاونت کو یقینی بنائے۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے گزشتہ روز لندن میں اپنے برطانوی ہم منصب ا لِزبتھ ٹرس سے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران پاک برطانیہدو طرفہ تعلقات، باہمی دلچسپی کے کثیرالجہتی شعبہ جات میں دو طرفہ تعاون کے فروغ اور علاقائی سلامتی سمیت اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے برطانوی وزیر خارجہ کو منصب سنبھالنے پر مبارکباد دی اور پاکستان اور برطانیہ کے درمیان دو طرفہ تعلقات کے استحکام کے لیے برطانوی ہم منصب کے ساتھ مل کر کام کرنے کا عندیہ دیا تاکہ دو طرفہ اسٹریٹیجک تعلقات کو اگلے مرحلے تک لے جانے کے لیے مشترکہ کوششیں بروئے کار لائی جا سکیں۔وزیر خارجہ نے برطانوی ہم منصب کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری بھارتی مظالم اور خطے کے امن کو درپیش خطرات سے آگاہ کیا اور کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کے حوالے سے برطانوی پارلیمنٹ میں مباحثے کا انعقاد، قابل تحسین ہے۔وزیر خارجہ نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں قابض بھارتی افواج کے 3 ہزار سے زاید جنگی جرائم کے ٹھوس اور ناقابل تردید شواہد پر مبنی دستاویزی ثبوت’’ڈوزیئر‘‘برطانوی ہم منصب کو پیش کیا۔دونوں وزرائے خارجہ کے مابین افغانستان کی ابھرتی ہوئی صورتحال پربھی تبادلہ خیال ہوا۔وزیر خارجہ نے پاک برطانیہ اسٹریٹیجک مذاکرات کے 5ویں جائزہ اجلاس کے حوالے سے برطانوی وزیر خارجہ الزبتھ ٹرس کو دورہ پاکستان کی دعوت دی جسے انہوں نے شکریہ کے ساتھ قبول کیا۔علاوہ ازیں وزیر خارجہ شاہ محمود نے برطانیہ کے3 روزہ دورے کے اختتام پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بھارت مقبوضہ وادی میں آبادیاتی تناسب تبدیل کرنے کے لیے کوشاں ہے،برطانوی وزیر خارجہ کو مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم،انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے حوالے سے تفصیلی شواہد پیش کیے