عالمی برادری کسی المیے سے قبل بھارت کو لگام دے‘ ڈاکٹر خالد محمود

104

اسلام آباد (اسٹاف رپورٹر) جماعت اسلامی آزادجموں وکشمیر کے امیر ڈاکٹر خالد محمود خان نے کہا ہے کہ وزیر اعظم پاکستان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں کشمیریوں کی ترجمانی کی، جس پر اہل کشمیر ان کے شکر گزار ہیں۔ وزیر اعظم کے خطاب کی روشنی میں وزارت خارجہ اور پالیسی ساز ادارے اقدامات کریں، سفارت خانوں میں کشمیر ڈیسک کو فعال کرنے کے ساتھ سفارتی مہم منظم کی جائے اور بھارت کے مکروہ عزائم کو بین الاقوامی برادری کے سامنے پیش کیا جائے۔ بھارت ریاست جموں وکشمیر کی ڈیموگرافی تبدیل کر کے مسلم اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کی سازش پر عمل پیرا ہے۔ 5اگست 2019ء کو بھارت نے ریاستی تشخص کو عملاً ختم کر کے ریاست جموں وکشمیر کو یونین میں ضم کر کے ریاست کے حصے بخرے کردیے۔ بین الاقوامی برادری بڑا انسانی المیہ رونما ہونے سے قبل بھارت کو ان اقدامات سے روکے۔ کشمیری اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں اپنے پیدائشی حق، حق خودارادیت کے لیے جدوجہد کررہے ہیں۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا مرتکب ہورہا ہے۔ ممنوع کیمیائی ہتھیاروں سے کشمیریوں کی نسل کشی کی جارہی ہے اور کشمیریوں کے مال و اسباب کو لوٹا جارہا ہے۔ریاست کے اہم عہدوں سے مسلمانوں کو برطرف کر کے ہندوؤں کو تعینات کیا جا رہا ہے اور ڈیموگرافی تبدیل کرنے کے لیے ڈومسائل قوانین تبدیل کر کے غیر ریاستی انتہا پسند ہندوؤ ں کو ڈومسائل جاری کیے جارہے ہیں جو ریاست کی شناخت کو ختم کرنے کی بڑی سازش ہے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت پاکستان اور بیس کیمپ کی قیادت اس سلسلے میں اپنا کردار ادا کرے۔