معذور بچے اور نوجوان معاشرے کا قابل توجہ طبقہ ہے،رونق لاکھانی

165

جھڈو(نمائندہ جسارت)معذور بچوں اور نوجوانوں کو معاشرے کا کار آمد شہری بنانے اور ان کی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھانے کیلیے اسپیشل اولمپک پاکستان نامی فلاحی تنظیم کی جانب سے آگاہی مہم کا سلسلہ جاری ہے۔ اس سلسلے میں قائم پیلس جھڈو میں تنظیم کی جانب سے ایک سیمینار کا انعقاد کیا گیا جس میں معذور بچوں اور والدین نے بڑی تعداد میں شرکت کی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے اسپیشل اولمپک پاکستان کی چیئرپرسن رونق لاکھانی، سونیا بی بی، نیشنل کوآرڈی نیٹر ڈاکٹر ارسلان، کوچ جنید خان، سعدیہ صدیقی، فرح احسان اور نور احمد ناریجونے کہا کہ معذور بچے اور نوجوان معاشرے کا قابل توجہ طبقہ ہے، جن کی بہتر تربیت اوروالدین کی کونسلنگ وقت کا تقاضا ہے تاکہ معذور بچے اور نوجوان بھی معاشرے کا کارآمدشہری بن کر تعمیر معاشرے میں اپنا حصہ ڈال سکیں اسپیشل اولمپک پاکستان ایسے ہی معذور بچوں کیلیے ضلعی صوبائی اور ملکی سطح پر کھیلوں کے مقابلوں کا انعقاد کرتی ہے اور کھیل ہی کھیل میں معذور بچوں کی ذہنی نشوونما کو پروان چڑھا کر ان کی ذہنی معذوری کو کم کرنے کی کوشش کرتی ہے اور ساتھ ہی ساتھ والدین کی کونسلنگ بھی کی جاتی ہے اسپیشل بچوں کی تربیت کمیشن پر تنظیم کے آٹھ ہزار رضاکار ملک بھر میں خدمات سر انجام دے رہے ہیں۔ انہوں نے شرکاء کو دعوت دی کہ وہ معذور افراد کی بحالی کے اس مشن میں تنظیم کاساتھ دے سکتے ہیں۔ اس موقع پر ڈاکٹر ارسلان نے معذور بچوں کا معائنہ کیا ان کی ذہنی اور جسمانی معذوری کی بحالی کیلیے مختلف مشقیں بتائیں اورکہاکہ تنظیم کی جانب سے بچوں کی رجسٹریشن اور چیک اپ کیلیے ماہر ڈاکٹرز کا بورڈ بہت جلد اسپیشل بچوں کا معائنہ بھی کرے گا۔ اس موقع پر نور احمد ناریجو نے بتایاکہ تنظیم کی چیئرپرسن رونق لاکھانی کو ان کی سماجی خدمات پرستارہ امتیاز سے بھی نوازا جاچکا ہے۔