دھان کی امدادی قیمت 2500 روپے فی من مقرر کی جائے ،علی احمد گورایہ

340

فیصل آباد (جسارت نیوز) کسان بورڈکے ضلعی صدر علی احمدگورایہ نے کہاہے کہ حکومت اپنے وعدے کے مطابق فوری طورپرملک میں زرعی ایمرجنسی نافذ کرے اورکسانوںکوریلیف دے، دھان کی امدادی قیمت 2500روپے فی من مقررکی جائے ،ڈیزل، کھادیں، ادویات اوردیگرزرعی مداخل کی قیمتوںمیں بے پناہ اضافہ کے باعث فی من دھان پرکسان کاکم ازکم 2000روپے سے زائد خرچ ہوتاہے۔ان خیالات کااظہارانہوں نے دھان کے کاشتکاروں سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہاکہ حال ہی میںڈی اے پی کھادکی فی بوری قیمت پچیس سو روپے فی بوری بڑھ چکی ہے،تیل بجلی اور کیڑے مار ادویات کی قیمتیںبھی بے انتہابڑھ چکی ہیں۔چاہیے تو یہ تھا کہ اس سال دھان کی قیمت میں بھی چالیس فی صد اضافہ کیا جاتامگر گزشتہ برسوں میں قیمت یکدم انتہائی کم ترین سطح تک آ گئی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ رواں سیزن میں بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ، ٹریکٹر ٹیوب ویل میں مہنگے ڈیزل اور بجلی کے استعمال، یوریا کھاد کی بلیک مارکیٹنگ سے کسان پر پہلے ہی کمر توڑ بوجھ پڑ چکا ہے جب کہ موجودہ دھان کی خریداری کابحران اس کی معاشی تباہ حالی کا پیش خیمہ ثابت ہو رہا ہے۔ چاول ملک کی انتہائی اہم نقد آور اور زر مبالہ کمانے والی فصل ہے مگر اور اسے برآمد کرنے کا حکومت نے کوئی خاص انتظام نہیں کیا اس لئے آئندہ ملک چار ارب زر مبادلہ سے محروم ہو جائے گا۔اس وقت ملک کو مالی بحران سے نکلنے کیلیے زر مبادلہ کی پائی پائی کی ضرورت ہے۔ اس شدید بحران کو حل کرنے کے لئے انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت نان باسمتی دھان کی قیمت 1600روپے فی من اور سپر باسمتی کی 2500روپے فی من مقرر کر کے پاسکو، محکمہ خوراک کے ذریعے خریداری سے قیمتوں میں استحکام کی ضمانت دے اور چاول کی بر آمد کیلیے ہنگامی اقدامات کرے۔وگرنہ کسان بد دل ہو کرچاول کی کاشت چھوڑ دین گے اور ملک قیمتی زر مبادلہ سے محروم ہو جائے گا۔اورکسان سٹرکوںپرسراپااحتجاج ہوں گے۔