پریم یونین کا فیصل آباد اسٹیشن پر احتجاج

176

ریلوے پریم یونین کی طرف سے ٹرینوں کی نجکاری کے حکومتی فیصلہ کے خلاف ملک گیرتحریک کے سلسلہ میں 23ستمبر کوکراچی میں ہونے والے جلسہ عام میں شرکت کے لیے مرکزی صدرشیخ محمد انور، مرکزی چیئرمین ضیاء الدین انصاری،چوہدری محمودالاحد، جمیل ملک قراقرم ایکسپریس کے ذریعے لاہور سے کراچی جاتے ہوئے فیصل آباد ریلوے اسٹیشن پر رکے جہاں پریم یونین کے کارکنوں نے خالد محمودچوہدری، محمد آصف جاوید،ظہیرالدین بابر اور دیگر کی قیادت میں ان کا استقبال کیا۔اس موقع پر استقبالی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے راہنماؤں نے کہا کہ کہا کہ ایک کروڑ نوکریاں فراہم کرنے کے دعوے داروں نے ریلوے کی پندرہ ہزار اسامیوں پر بھرتی کرنے کی بجائے انہیں یکسرختم کردیاہے۔ پی ٹی آئی کو ن لیگ اورپیپلز پارٹی کے عبرت ناک انجام سے سبق سیکھنا چاہئے۔حکمران طاقت میں نشہ میں ایسے اقدامات کرنے سے گریز کریں جو مستقبل میں خود ان کے گلے کی ہڈی ثابت ہوں۔انہوں نے کہا کہ مہنگائی و بے روزگاری کی وجہ سے لوگ فاقے کرنے پر مجبور ہیں۔ عوام کا کوئی پرسان حال نہیں۔ حکومتی ارکان ٹی وی پروگراموں میں معیشت کی بہتری کے دعوے کرتے اور ڈھٹائی سے جھوٹ بولتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومتی خسارہ پورا کرنے
کے لئے پاکستان کے سب سے بڑے دفاعی اور فلاحی ادارے کو نجکاری کی بھینٹ نہیں چڑھنے دیں گے، مزدوروں کے حقوق کیلئے ہرجگہ آواز اٹھائیں گے، حکومت نے ملازمین کے مطالبات تسلیم نہ کئے تو ملک بھر سے ریل مزدور اسلام آباد کا رخ کر لیں گے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ ریلوے میں سیاسی بنیادوں پر بھرتی کی بجائے حاضر سروس اور ریٹائرڈ ملازمین کے بچوں کا کوٹہ مقرر کیا جائے۔ گزشتہ کئی برسوں سے ریلوے ملازمین کو ٹی اے اور گریجوٹی کی ادائیگی نہیں کی جارہی ہے جبکہ تعمیراتی فنڈز کے نام پر تنخواہوں سے پانچ فیصد ناجائز کٹوتی کی جارہی ہے،اس کو فوری طور پر ختم کیا جائے۔ دورانِ ملازمت وفات پانے والے ملازمین کا جس پیکیج کا وفاقی حکومت نے اعلان کیا ہے پاکستان ریلوے میں فوری طور پر اس پر عمل درآمد کروایا جائے۔ اس موقع پر پریم یونین کے کارکن نورالدین، رانا محمد الطاف،نور احمد، عبدالجبار، حاجی اظہر، محمد رمضان، محمد آصف کلرک، عدنان خٹک، محمد دلیر، محمد شہباز، محمد واصف اور دیگر بھی موجود تھے۔