ہمارے ساتھ انتشار کی سیاست کرنے والا تنہا رہ جائیگا،تصادم میں پہل نہیں کرینگے،طالبان

567

کابل ( مانیٹرنگ ڈیسک +اے پی پی) افغانستان کے نائب وزیر خارجہ امیر خان متقی نے کہا ہے کہ جو ہمارے ساتھ انتشار کی سیاست کرے گا وہ تنہا رہ جائے گا۔تصادم چاہتے ہیں اور نہ ہی اس میں پہل کریں گے۔کابل میں وزارت تجارت کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ 50 ممالک کا اتحاد ہمارے خلاف افغانستان میں داخل ہوا تھا، افغانستان میں بیرون ملک سے لڑنے کوئی جنگجو نہیں آیا، فتح کا سہرا مقامی افراد کے سر جاتا ہے۔امیر متقی نے کہاکہ اافغان عوام سے دوستی کے لیے کوئی ایک قدم بڑھائے تو طالبان حکومت دو قدم بڑھاتی ہے، نظام میں مشکلات ہیں لیکن اس کا محور عوام کی فلاح ہے، ایسے حالات بنائیں گے کہ کوئی ملک چھوڑ کر نہ جائے، ہم کسی کو وطن چھوڑنے کے لیے مجبور نہیں کریں گے، ہماری پالیسی عوام کو متحد کرنے کی ہے۔نائب وزیرخارجہ کے بقول ملک کی اقتصادی ترقی کی ذمے داری تاجروں پر ہے، تاجروں کے لیے کوئی روک ٹوک ہے نہ رشوت کا بازار ہے، آج وزراآپ کی پہنچ میں ہیں۔ان کا کہنا تھا ہم پر ابھی امتحان آئیں گے، بیرونی ممالک کے ساتھ سیاسی تعلقات ماضی کے برعکس وسیع ہیں، مخالفین جتنا چاہیں شور مچالیں ہمیں اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ان کامزید کہنا تھا کہ پنج شیر کے آخری معرکے کے بعد کہیں فائرنگ کی آواز بھی نہیں سنی گئی، مزار شریف میں ایک شخص اغوا ہوا تو 3گھنٹوں میں ہم نے ملزمان کو پکڑ لیا۔علاوہ ازیں افغان عبوری حکومت کے معاون وزیر اطلاعات ذبیح اللہ مجاہد نے پی ٹی وی کو انٹریو دیتے ہوئے کہا کہ پاکستانی وزیراعظم عمران خان نے اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی اجلاس سے خطاب میں ہمارے حق میں آواز اٹھائی جس پر ہم ان کے شکرگزار ہیں۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے عالمی برادری سے افغانستان کے ساتھ اچھے روابط قائم کرنے کا مطالبہ کیا ہے ، افغانستان کو تجارت اور اقتصادی امور سمیت تمام شعبوں میں ہمسایہ ممالک کی مدد کی ضرورت ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم بند کرائے، کشمیر، میانمار اور فلسطینی بھائیوں کی سیاسی اور سفارتی حمایت کریں گے، پاکستان کا امن و امان ہمارے لیے بھی اہم ہے، پاکستان اور افغان عوام کے درمیان روابط دونوں ممالک کے مفاد میں ہے، ہم پاکستان سمیت کسی بھی ملک کے خلاف افغانستان کی سرزمین استعمال کرنے کی اجازت ہرگز نہیں دیں گے۔