ختم نبوت ﷺ ایمان اور عقیدے کا معاملہ ہے،جان قربان کردیں گے،حافظ نعیم

291
امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن اسلامک لائرز موومنٹ کے تحت ختم نبوتؐ کونفرنس سے خطاب کررہے ہیں

کراچی(اسٹاف رپورٹر)امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ ختم نبوت تمام مسلمانوں کے ایمان اور عقیدے کا معاملہ ہے ، اہل ایمان،ختم نبوت اور ناموس رسالت کی خاطر اپنی جان بھی قربان کرنے پر تیار ہیں ، عقیدہ ختم نبوت اور ناموس رسالت کے حوالے سے آئین میں موجود قوانین کسی صورت میں ختم نہیں کیے جا سکتے ، ان اہم اور بنیادی معاملات پر پوری امت متحد اور متفق ہے ، دین کے اصولوں میں بھی کوئی اختلاف نہیں ہے ، اسلام دشمن عناصر فروعی اور مسلکی اختلافات کو بنیاد بنا کر امت کو تقسیم کرنے اور کمزور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جنہیں ہر گز کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتے کے روز اسلامک لائرز موومنٹ کے تحت کراچی بار ایسوسی ایشن کے آڈیٹوریم میں ایک بڑی ’’تحفظ ختم نبوت کانفرنس‘‘ سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ کانفرنس سے اسلامک لائرز موومنٹ کے صدر عبد الصمد خٹک ایڈووکیٹ ، جنرل سیکرٹری کراچی بار عامر نواز وڑائچ ، مفتی فضل سبحان ، مفتی ارشاد اور دیگر نے بھی خطاب کیا ۔جبکہ اسٹیج سیکرٹری کے فرائض شاہد علی خان ایڈووکیٹ نے انجام دیے ۔کانفرنس میں مرد و خواتین وکلا کی بڑی تعداد نے شرکت کی ۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ الحمداللہ علما حق دین کے اصولوں پر ہمیشہ صف بستہ رہے ہیں اور ہر مشکل اور نازک موقعے پر یہ پیغام دیا ہے کہ ملک کے عوام ایک دین کے ماننے والے ہیں ، علما حق نے تقسیم اور انتشار کی سازشوں کو ہمیشہ ناکام بنا یا ہے ، نبی کریم ؐ کی ذات گرامی ہی امت کو یکجا اور متحد رکھنے کا ذریعہ ہے اور جو لوگ امت کو تقسیم کرنا چاہتے ہیں وہ ہمیشہ کی طرح ناکام و نامراد ہوں گے ۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ آج بھی ضرورت اس امر کی ہے کہ فروعی اختلافات کو پس پشت ڈال کر متفق اور متحد ہوجائیں تاکہ دین دشمن طبقے کو اتنی جرأت نہ ہوسکے کہ وہ دین کے بارے میں کچھ کہہ سکے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کسی خطے یا جغرافیے کا نام نہیں بلکہ عقیدے کا نام ہے ، پاکستان بننے کی تحریک اُن علاقوں میں زیادہ بھرپور طریقے سے چلائی گئی جہاں کے مسلمانوں کو پتا تھا کہ وہ تعداد میں کم ہیں اور انہیں ہجرت کرنا پڑے گی ،اپنی زمینیں اور جائداد چھوڑنا پڑیں گی اس کے باوجود کلمے اور عقیدے کی بنیاد پر بانیان پاکستان نے زبردست تحریک چلائی اور پاکستان کی خاطر اپنا سب کچھ قربان کردیا۔المیہ یہ ہے کہ قائد اعظم کے انتقال کے بعد ملک میں یہ باتیں ہونے لگیں کہ پاکستان میں سیکولر آئین ہونا چاہیے جس پر جماعت اسلامی کے بانی سید ابوالاعلیٰ مودودیؒ اور ملک کے جیدعلما کرام اکٹھا ہوئے اور اعلان کیا کہ پاکستان ایک کلمے کی بنیاد پر معرض وجود میں آیاہے اور یہاںکا آئین اسلامی ہو گا ، اس آئین کے مطابق حاکمیت صرف اللہ تعالیٰ کی ہوگی اور اس میں قانون قرآن اور سنت کے مطابق ہی ہوگاجس کے لیے تمام علما کرام نے مل کر ایک عظیم تاریخی جدو جہد کی اور قرارداد پاکستان منظور کرائی گئی۔