مغرب سے کسی روشن خیالی کا امکان نہیں ہے،صدر علوی

211
لاہور: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نیشنل مینجمنٹ کورس کے شرکا کو سرٹیفکیٹ دے رہے ہیں

لاہور (نمائندہ جسارت) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ مغرب سے کسی روشن خیالی کا امکان نہیں ہے،مغرب انسانی حقوق کی صرف باتیں ہی کرتا ہے لیکن اس پر عمل نہیں کرتا ۔ عورت کو جب کوئی ہراساں کرے تو معاشرے کو کھڑا ہونا چاہیے، اس بات کا غم ہے کہ مینار پاکستان پر ویڈیو بنائی جاتی رہی لیکن کسی نے ہراساں کرنے والوں کو ہاتھ سے نہیں روکا۔لاہور میں خواتین کو ہراساں کیے جانے کے خلاف تحفظ کے موضوع پر منعقد سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت نے کہا کہ انسانی حقوق پر دنیا ہمیں نصیحت کرتی ہے، ہم نے 40 لاکھ مہاجرین کو 30 سے 40سال پناہ دی لیکن وہ 100 مہاجرین کو پناہ دینے کو تیار نہیں ہیں، لہٰذا مغرب سے کسی روشن خیالی کا امکان نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دنوں دنیا میں جو ظلم ہوا ہے اس کے بعد مجھے یقین ہے کہ مغرب میں کوئی روشن خیالی، اخلاقیت نظر نہیں آئے گی لہٰذا مجھے اپنی وراثت میں جانا پڑتا ہے جو ہماری سوچ، عقل اور مذہب کی وراثت ہے ، مغرب انسانی حقوق کی صرف باتیں ہی کرتا ہے لیکن اس پر عمل نہیں کرتا ۔ ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ اسلام نے ہمیشہ ہی وحدانیت کے ساتھ معاشرے میں امتیازی قوانین کا خاتمہ کیا اور عورت کو سب سے پہلے وراثت میں حصہ دینے سمیت دیگر حقوق اسلام نے ہی دیے۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ عورت کو جب کوئی ہراساں کرے تو معاشرے کو کھڑا ہونا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ افغانستان کو دوربین سے دیکھنے والا ایک معاشرہ یہ سوچتا ہے کہ عورت جب حجاب اتارے گی تو بااختیار ہو گی کیونکہ کسی عورت کا برقع یا حجاب اتارنا اس کے بنیادی حقوق کی نفی ہے۔ علاوہ ازیں چینی سرمایہ کاری سے قائم چیلنج ٹیکسٹائل فیکٹری کے دورے کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے صدر عارف علوی نے کہا کہ حکومت صنعتی انقلاب پر یقین رکھتی ہے، بیرونی سرمایہ کاری سے ملک میں نئے صنعتی زون بن رہے ہیں،وزیر اعظم عمران خان کی قیادت میں ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔کورونا سے پوری دنیا متاثر ہوئی مگر پاکستان اس کو بڑی حد تک روکنے میں کامیاب رہا۔دنیا کو اس وقت ابھرتے ہوئے نئے پاکستان کی ضرورت ہے، اقتصادی طور پر کسی بھی ملک کو تنہا نہیں کیا جا سکتا۔