لطیف کا پیغام آنے والے نسل تک عام کرنا چاہیے، ڈاکٹر اظہر شاہ

133

دادو (نمائندہ جسارت) سندھ یونیورسٹی کیمپس دادو کی جانب سے سندھ کے عظیم صوفی بزرگ شاعروں کے سرتاج شاہ عبداللطیف بھٹائی کے 278ویں عرس کی مناسبت سے جشن لطیف تقریب کیمپس کے پرو وائس چانسلر ڈاکٹر اظہر شاہ کی زیر صدارت کیمپس میں ہوا۔ اس موقع پر شاہ عبداللطیف بھٹائی کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے کیمپس کے طلبہ و طالبات نے تقاریر، مقالے، بھٹائی کے بیت اور ٹیبلوز پیش کرکے تقریب کو چار چاند لگا دیے۔ اس موقع پر پرو وائس چانسلر ڈاکٹر اظہر شاہ، شاعرہ ادیب شبانہ پروین، دادو پریس کلب صدر صابر بھنڈ، سینئر صحافی گلن بھنڈ، کنول کھوسو، سائرہ میمن، عزارا ملاح، رابعہ زنگیجو اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ لطیف کا پیغام آنے والے نسل تک عام کرنا چاہیے جیسے ان میں لطیف شناسائی ہوسکے۔ شاہ لطیف کی شاعری کو صرف کتابوں تک سمجھنے کے بجائے لطیف کی طرح ہر کونے بیابان، ریگستانوں میں جاکر مشاہدہ کرکے سمجھنے کی سخت ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ لطیف کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے ایسی تقریبات ہونی چاہیے جیسے ہر عام و خاص شخص تک لطیفی شعور پیدا ہوسکے، لطیف کی شاعری میں گہرائی والا مشاہدہ شامل ہے اس کو گہرائی سے سمجھنے کی سخت ضرورت ہے شاہ کے ہر ایک شعر اور بیت میں اعلیٰ مقصد اور پیغام سمایا ہوا ہے جس پر مزید تحقیق کرنے کی اس وقت کی بڑی ضرورت ہے۔