ریلوے کی نجکاری ہزاروں خاندانوں کے مستقبل کا مسئلہ ہے،حافظ نعیم

734
کراچی: امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن پریم یونین کے ریلوے نجکاری کیخلاف احتجاجی مظاہرے سے خطاب کررہے ہیں

کراچی (اسٹاف رپورٹر)امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ پاکستان ریلوے کی نجکاری صرف ملازمین اور مزدوروں کا نہیں بلکہ ہزاروں خاندانوں کے مستقبل اور پورے ملک کا مسئلہ ہے ، مزدور نجکاری کے خلاف جدوجہد کریں ، نجکاری نے مزدوروں کو بھوک کے سوا کچھ نہیں دیا، اگر حکمرانوں نے پاکستان ریلوے کی نجکاری کے لیے اقدامات کیے تو زبردست احتجاج کیا جائے گا ، مزدور اور محنت کش ادارے کی بقا اور نوکریوں کے تحفظ کے لیے میدان عمل میں نکلیں اور اپنی سیاسی وابستگیوں کو بالائے طاق رکھتے ہوئے جماعت اسلامی میں شامل ہوں ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی کینٹ ریلوے اسٹیشن پر ریلوے پریم یونین (سی بی اے )کراچی ڈویژن کے تحت پاکستان ریلوے کی نجکاری اور مزدوروں کے مسائل کے حوالے سے مزدور کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ کنونشن سے امیر جماعت اسلامی ضلع جنوبی و رکن سندھ اسمبلی سید عبدالرشید ، کنٹونمنٹ بورڈ کلفٹن کے کونسلر ذکر محنتی ، چیئر مین پریم یونین پاکستان ضیا الدین انصاری ایڈووکیٹ ، صدر پریم یونین پاکستان شیخ محمد انور ،مرکزی جنرل سیکرٹری خیر محمد تنیو، صدر نیشنل لیبر فیڈریشن کراچی خالد خان ، صدر پریم یونین کراچی ڈویژن راجا عبدالمناف ، پاسلو کے سابق صدر اور جماعت اسلامی کراچی کے سیکرٹری اطلاعات زاہد عسکری، ریلوے ورکشاپ پریم یونین کے صدر چودھری محمود الاحد، نائب صدور کراچی نظیر عالم ، ممتاز ہیسبانی ، سیکرٹری کراچی ڈویژن معین الدین ، صدر سکھر ڈویژن محمد زاہد ، عمران یوسف ، محمد اکبر عباسی اور دیگر نے بھی خطاب کیا ۔ کنونشن میں پاکستان ریلوے کے ملازمین نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ اس موقع پر شیخ محمد انور نے امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن کو اپنی تصنیف پیش کی اور انہیں پھولوں کے ہار پہنائے گئے اور کراچی کے لیے ان کی جدوجہد پر خراج تحسین پیش کیا گیا ۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ جماعت اسلامی پاکستان ریلوے کے محنت کشوں اور مزدوروں کی جدوجہد میں ان کے ساتھ ہے، مزدور طبقے اور غریب عوام کے مسائل اسلام کے عادلانہ اور منصفانہ نظام کے قیام سے ہی حل ہوسکتے ہیں،حکمران ٹولے نے بے پناہ مہنگائی کر کے عوام کی زندگی اجیرن بنادی ہے، آئی ایم ایف کی غلامی کی جارہی ہے اور غریب عوام پر ٹیکسوں اور مزید مہنگائی کا بوجھ ڈالا جارہا ہے۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ 1850ء سے قلی کام کر رہے ہیں ، لیکن ان کے مسائل کے حل کے لیے آج تک کسی نے کوئی اقدامات نہیں کیے ، ہم پاکستان ریلوے ملازمین کی بیوائوں کے ایک سال سے پنشن روکنے کی شدیدمذمت کرتے ہیںاور مطالبہ کرتے ہیں کہ پنشن بحال اور پنشن میں اضافہ کیا جائے، نیز گزشتہ 3سال سے ریٹائرڈ ہونے والے ملازمین کے واجبات بھی ادا نہیں کیے جا رہے ہیں ، جو کہ ایک ظلم ہے ۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ حکمران عوام سے مشکل حالات برداشت کرنے اور قربانیاں دینے کی بات تو کرتے ہیں لیکن خود اپنی شاہ خرچیاں ختم نہیں کرتے، حکمران پارٹیوں کی مداخلت اور بدعنوانی کے باعث ادارے تباہ ہورہے ہیں ، حکمران کراچی کو ٹرانسپورٹ ، سرکلر ریلوے ، K4اور اچھی سڑکوںکی سہولیات نہیں مہیا کر رہے ہیں ،سرکلر ریلوے کی فزیبلیٹی کے لیے 18کروڑ روپے خرچ کیے گئے ، وزیر اعظم سرکلر ریلوے کو چلانے کے لیے ٹریک کے اطراف ختم کیے گئے گھروں کے مالکان کو متبادل دیے بغیر کیسے سرکلر ریلوے کا افتتاح کرسکتے ہیں ، عمران خان ہزاروں خاندانوں کے منہ سے نوالہ چھینے اور ان کے معاشی قتل سے باز رہیں،آج کا کنونشن نجکاری کے خلاف مزدوروں کے اتحا د ویکجہتی کا مظہر اور حکومت کے لیے نوشتہ دیوار ثابت ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اسٹیل مل ایک قومی اہمیت اور حساس نوعیت کا ادارہ ہے،اسے بحال کرنے کے بجائے تمام ملازمین کو فارغ کرکے اسے بند کرنے اور فروخت کرنے کے اقدامات قومی مفادات کے خلاف ہیں،حکومت پاکستان اسٹیل کے اثاثوں پر قبضے کی کوششوں سے باز رہے ، اگر وفاقی حکومت اداروں کی بحالی کے لیے اقدامات کرتی تو اسٹیل مل 50سے 60ارب میں دوبارہ چل سکتی تھی ۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ سابق اور موجودہ حکومت نے ریلوے کا انفرااسٹرکچر بہتر کرنے کے لیے کوئی اقدامات نہیں کیے ، پاکستان ریلوے عظیم ادارہ ہے ، پریم یونین کو جہدوجہد پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں ۔سید عبدالرشید نے کہا کہ ملک میں تمام شعبے مسائل سے دوچار ہیں ، جب تک مزدوروں کے مسائل حل نہیں ہوں گے ، ملک خوشحال نہیں ہوسکتا ، مزدوروں کے حقوق پر شب خون مارنے نہیں دیا جائے گا ، جماعت اسلامی مزدوروں اور پریم یونین کی جدوجہد میں شانہ بشانہ ہوگی اور مزدور برادری کے ساتھ مل کر محکمہ ریلوے کے تحفظ کے لیے جدوجہد کرے گی ۔ ضیا الدین انصاری ایڈووکیٹ نے کہا کہ پریم یونین نے شروع دن سے مزدوروں کے حقوق پر آواز اٹھائی ہے ، ریلوے کے زیر انتظام اسپتالوں اور اسکولوں کی نجکاری کی کوششوں کے خلاف مہم چلائی جا رہی ہے ، ہم مزدوروں کو بے روزگار نہیں ہونے دیں گے ، اگر حکمرانوں نے مزدوروں سے منہ کا نوالہ چھینا تو حکمرانوں کے گریبان محنت کشوں کے ہاتھ میں ہوں گے ، امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے ہماری حمایت کا اعلان کیا تھا ، میں حافظ نعیم الرحمن سمیت پوری قیادت کا مشکور ہوں ۔ شیخ محمد انور نے کہا کہ پریم یونین کی جدوجہد کے نتیجے میں مزدوروں کو 4ماہ کے واجبات اس ماہ کی تنخواہ کے ساتھ ملیںگے ، محکمے میں افسران کو بھرتی کیا گیاجبکہ ملازمین کو ترقیاں نہیں دی جا رہی ہیں، ایک وقت تھا جب ریلوے میں ایک لاکھ 40ہزار ملازمین اور ساڑھے 3سو ٹرینیں چلتی تھیں ، اب اطلاعات ہیں کہ محکمہ ریلوے نے 12ہزار 5سو سے زاید پوسٹیں ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے ، آج صورتحا ل بہت بدترین ہوچکی ہے ، انتظامیہ محکمے کی بہتری کے لیے اقدامات کرنے کے بجائے افسران بھرتی کر رہی ہے۔ خیر محمد تنیونے کہا کہ حکومت نے بے سہارا اور پسے ہوئے لوگوں کو نوکری دینے کا کہا تھا،آج مزدوروں کے خون پسینے نے ریلوے کو زندہ رکھا ہوا ہے ۔ خالد خان نے کہا کہ ملک میں کرپشن عروج پر ہے ، محنت کشوں کی پنشن حکمرانوں کوبوجھ لگ رہی ہے ، پاکستان ریلوے ملک کے دفاع کا مسئلہ ہے ،ریٹائرڈ مزدوروں کے بچوں کو ملازمتیں دی جائیں۔راجا عبدالمناف نے کہا کہ ریلوے کی نجکاری کا مقابلہ کیا جائے گا، نجکاری روکنے کے لیے عملی اقدامات کیے جائیں گے ۔