پاکستان اور بھارت کے درمیان ثالثی کیلئے تیار ہیں،سعودی عرب

220

نئی دہلی (آن لائن) سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا ہے کہ ہم پاکستان اور بھارت کے درمیان ثالثی کے لیے تیار ہیں لیکن اس کے لیے وقت کا انتخاب دونوں ممالک ہی کریں گے۔ بھارتی اخبار کو دیے گئے انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ افغانستان میں عدم استحکام سب سے زیادہ تشویشناک معاملہ ہے‘ دوسرا بڑا معاملہ سیکورٹی ہے کہ کہیں یہ ملک بین الاقوامی دہشت گردی کا گڑھ نہ بن جائے‘ افغانستان کی موجودہ قیادت طالبان کے ہاتھوں میں ہے‘ اس لیے ان کی ذمے داری ہے کہ وہ افغانستان کا نظم و نسق اچھے انداز میں چلائے اور ایسے اقدامات کریں جو وہاں امن و سلامتی اور خوش حالی کا باعث بنیں‘ اس کے علاوہ طالبان کو سیکورٹی صورت حال سے متعلق عالمی برادری کے خدشات کو دور کرنے کے لیے بھی کام کرنا ہوگا‘ ہم عالمی برادری کے ساتھ مل کر اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ طالبان اپنی یقین دہانی پر قائم رہیں‘ ہمارے مستقبل کے فیصلے بھی اسی بنیاد پر ہوں گے۔ مسئلہ کشمیر، بھارت میں مسلمانوں پر ہونے والے مظالم اور مسلم کش فسادات سے متعلق اسلامی تعاون تنظیم کی جانب سے ہونے والے مذمتی بیانات پر سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ ہمارے نکتہ نظر کے مطابق یہ تمام بھارت کے داخلی مسائل ہیں‘ یہ اس بات پر منحصر ہے کہ بھارتی حکومت اور وہاں کے عوام ان کو حل کرنے کے لیے کیا کرتے ہیں‘ہم اس حوالے سے بھارتی حکومت کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات کی بھرپور حمایت کریں گے۔ جہاں تک کشمیر سے متعلق بیانات کا تعلق ہے، یہ 2 ممالک کے درمیان تنازع ہے‘ پاکستان اور بھارت کو باہمی مسائل کے مستقل حل کے لیے مذاکرات کا راستہ اپنانا چاہیے‘ سعودی عرب دونوں ملکوں کے درمیان ثالثی کے لیے تیار ہے لیکن اس کے لیے وقت کا تعین دونوں ممالک ہی کریں گے۔