وزارت قومی صحت: گاڑیاں‘ ڈرائیور ذاتی استعمال میں رکھنے کا انکشاف

212

اسلام آباد (آن لائن) وزارت قومی صحت سروسز ریگولیشن اینڈ کوآرڈینیشن کی بے لگام بیورو کریسی کی طرف سے مونیٹائیزیشن کی مد میں ماہانہ کروڑوں روپے کی مراعات لینے کے باوجود ذیلی اداروں کی درجنوں گاڑیاں اور 12 ڈرائیور تا حال اپنے ذاتی استعمال میں رکھے جانے کا انکشاف ہوا ہے جبکہ ترجمان وزارت قومی صحت ساجد شاہ نے اس حوالے سے خود فون کر کے نمائندہ آن لائن کو کہا کہ اس وقت ایسی کونسی وزارت ہے جس میں گاڑیاں اور ڈرائیور استعمال نہیں ہورہے؟۔ تفصیلات کے مطابق وزارت کی ٹرانسپورٹ آفیسر کی گریڈ 16 کی سیٹ پر گریڈ 5 کا ٹی بی کنٹرول پروگرام کا لیب اسسٹنٹ تعینات ہے، ٹی بی کنٹرول پروگرام کے لیب اسسٹنٹ محمد نعیم کو اس سے قبل ٹرانسپورٹ سیکشن سے خورد برد کے الزام میں نکالا جاچکا ہے، اب با اثر بیوروکریسی نے اپنی شاہ خرچیوں پر پردہ ڈالنے کیلیے اسے دوبارہ ٹرانسپورٹ آفیسر تعینات کرادیا ہے۔ وزارت قومی صحت کے افسران اس وقت ذیلی اداروں کی 10 مختلف گاڑیاں استعمال کر رہے ہیں جبکہ وزارت کی اپنی 7 گاڑیاں اس کے علاوہ ہیں۔ واضح رہے کہ اس کے علاوہ وزارت صحت کے سیکرٹری سے لے کر گریڈ 5 کے ٹرانسپورٹ آفیسر تک تمام افسران مونیٹائیزیشن پالیسی کے تحت پیٹرول اور ڈرائیور کی مد میں بھی لاکھوں روپے فی کس ماہانہ لے رہے ہیں۔ نمائندہ آن لائن کی طرف سے موقف جاننے کیلیے رابطہ کرنے پر ایس او جنرل رضوان نبی بلوچ نے بھڑک ماری کہ وہ سیکرٹری ہیلتھ کے کہنے پر گاڑیاں اور ڈرائیور بانٹے ہوئے ہیں، وہ کسی کو جواب دہ نہیں۔ بطور ٹرانسپورٹ آفیسر خدمات سر انجام دینے والے محمد نعیم نے نمائندہ آن لائن سے اقرار کیا کہ وہ گریڈ 5 کے ملازم ہیں تاہم وہ نمائندے کے سوال کہ گریڈ 5 کا ملازم کیسے گریڈ 16 کی ذمے داریاں نبھا رہا ہے؟ تسلی بخش جواب نہ دے سکے۔ نمائندے نے اس بابت موقف جاننے کیلیے سیکرٹری ہیلتھ عامر اشرف خواجہ کے موبائل نمبر پر بار ہا رابطہ کیا مگر انہوں نے کال موصول نہیںکی۔