چائے کو پر تعیش اشیاء کی فہرست میں شامل کرنا غلط فیصلہ ہے ، ناصر حیات مگوں

392
سینیٹر طلحہ محموداورصدرایف پی سی سی آئی پاکستان ٹی ایسوسی ایشن کی گولڈن جوبلی تقریب میں محسن سیفی کو ایوارڈ دے رہے ہیں

 

کراچی(اسٹاف رپورٹر) ایف پی سی سی آئی کے صدر میاں ناصرحیات مگوں نے کہاکہ فیڈریشن چیمبر آف کامرس نے ہمیشہ ٹی ایسوسی ایشن کے ممبران کے مسائل کو حکومت کے سامنے پیش کرکے انہیں حل کرانے کی جدوجہد کی ہے، چائے کو پرتعیش اشیاء کی فہرست میں شامل کرنا انتہائی غلط فیصلہ ہے، ہم نے پاکستان کی کاروباری برداری کے لیے فیڈریشن کے دروازے کھلے رکھے ہیں اور اب وہاں خوش گپیاں نہیں بلکہ تخلیقی کام ہوتے ہیں۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار گزشتہ شب مقامی ہوٹل میں پاکستان ٹی ایسوسی ایشن کے قیام کی50 سالہ گولڈن جوبلی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔پاکستان ٹی ایسوسی ایشن کے چیئر مین امان پراچہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ مہنگائی کے اس پرآشوب دور میں چائے غریب آدمی کی سستی غذا بن گئی ہے،لیکن اس حقیقت سے آگاہی کے باوجود چائے کو نہ صرف اشیائے تعیش کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے بلکہ اسے فنشڈ گڈز ظاہر کرکے درآمدات پر 53فیصد کی کسٹم ڈیوٹی ودیگر ٹیکسز عائد کیے گئے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ کینیا سمیت دیگر افریقی ممالک سے 50 سے 70کلوگرام کی پیکنگ میں خام چائے درآمد کی جاتی ہے،جس کی مقامی چائے کمپنیاں بلینڈنگ کرکے فنشڈ پروڈکٹ میں تبدیل کرکے اپنی اپنی برانڈنگ کے ساتھ پیکینگ کرتی ہیں، لہٰذا پالیسی سازوں کو چاہیے کہ وہ چائے کو اشیائے تعیش کی فہرست سے نکال کر بنیادی اشیائے ضروریہ کی فہرست میں شامل کرے۔