آبدوز معاہدہ ، فرانس نے برطانیہ کے ساتھ اجلاس منسوخ کردیا

331

 

 

پیرس (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکا اور برطانیہ کی جانب سے آسٹریلیا کو جوہری آبدوز ٹیکنالوجی دینے کے فیصلے پر فرانس کا غصہ کم نہیں ہوا ۔ خبررساں اداروں کے مطابق فرانسیسی وزیر دفاع فلورنس پارلے نے برطانوی ہم منصب کے ساتھ ہونے والے اجلاس کے کو منسوخ کردیا۔ فرانس کے فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے پیرس کے ساتھ تعلقات کی اہمیت پر زور دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکا، آسٹریلیا اور برطانیہ کے درمیان اسٹریٹجک شراکت داری میں کینبرا کو امریکی آبدوزوں کی فراہمی شامل ہے ۔ اس پر پیرس کے غصے کے باوجود فرانس کے ساتھ تعلقات کی اہمیت سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔ دوسری جانب آسٹریلیا نے فرانسیسی حکومت کے الزامات پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ کینبرا نے معاہدے کی منسوخی سے قبل آبدوزوں پر گہرے تحفظات کا اظہار کیا تھا۔ آسٹریلوی وزیر اعظم اسکاٹ موریسن نے کہا ہے کہ ہم نے معاہدہ ختم سے قبل تحفظات کا اظہار کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنے قومی مفاد کے مطابق فیصلہ کریں گے۔ واضح رہے کہ آسٹریلیا نے 2016 ء میں فرانس سے آبدوزیں خریدنے کا معاہدے کیا تھا ، جس کی مالیت 50 ارب آسٹریلوی ڈالر تھی۔ حال ہی میں امریکا اور برطانیہ نے آسٹریلیا کے ساتھ نیا معاہدہ کیاہے،جس کے بعد فرانس احتجاجاً آسٹریلیا اور امریکا سے اپنے سفیر واپس بلا چکا ہے ،جب کہ مزید اقدامات کا سلسلہ جاری ہے۔ ادھر شمالی کوریا کا کہنا ہے کہ آسٹریلیا کے ساتھ معاہدے سے خطے میں جوہری اسلحہ کی دوڑ شروع ہوسکتی ہے۔ معاہدے سے ملکی سلامتی کو خطرہ ہوا تو جوابی کارروائی کریں گے۔