قال اللہ تعالیٰ و قال رسول اللہ ﷺ

349

 

زمانے کی قسم۔ انسان درحقیقت بڑے خسارے میں ہے۔ سوائے اْن لوگوں کے جو ایمان لائے، اور نیک اعمال کرتے رہے، اور ایک دوسرے کو حق کی نصیحت اور صبر کی تلقین کرتے رہے۔ (سورۃ العصر:1تا3)
تباہی ہے ہر اْس شخص کے لیے جو (منہ در منہ) لوگوں پر طعن اور (پیٹھ پیچھے) برائیاں کرنے کا خوگر ہے۔ جس نے مال جمع کیا اور اْسے گن گن کر رکھا۔ وہ سمجھتا ہے کہ اْس کا مال ہمیشہ اْس کے پاس رہے گا۔ ہرگز نہیں، وہ شخص تو چکنا چور کر دینے والی جگہ میں پھینک دیا جائے گا۔ (سورۃ الھمزۃ:1تا4)

سیدنا ابو ذر ؓ فرماتے ہیں کہ نبی کریم ؐ نے مجھ سے ارشاد فرمایا: ابو ذرؓ! اگر تم صبح جا کر کلام اللہ کی ایک آیت سیکھ لو تو یہ نوافل کی سو رکعات سے افضل ہے اور اگر علم کا ایک باب سیکھ لو اگرچہ وہ اس وقت کا عمل نہ بھی ہو تو یہ ایک ہزار رکعات نوافل پڑھنے سے بہتر ہے۔ (ابن ماجہ)
رسول کریم ؐ نے ارشاد فرمایا: رزق کی طرف جلدی نہ کرو کیوںکہ بندہ اس وقت تک نہیں مرتا جب تک اس کے نصیب کا آخری رزق بھی اس تک پہنچ نہ جائے، اور حلال کی طلب کیا کرو اور حرام کو ترک کردو۔ (ابن حبان)