بلدیاتی انتخابات کا التوا ،جماعت اسلامی نے سندھ اسمبلی میں تحریک التوا پیش کردی

166

کراچی(اسٹاف رپورٹر) رکن سندھ اسمبلی اور جماعت اسلامی کے ر ہنماء سیدعبد الرشید نے پیر کو سندھ اسمبلی کے اجلاس کی کارروائی کے دوران اپنے توجہ دلائو نوٹس میں کہا ہے کہ سندھ حکومت نے ملازمین کی اجرت کم از کم 25 ہزار روپے مقرر کی ہے لیکن یہ اجرت سرکاری اور نجی سطح پرنہیںدی جارہی ہے،مہنگائی نے عوام کی زندگی اجیرن کر دی ہے،حکومت کے فیصلے پر عملدرآمد کے لیے کیا اقدامات کیے گئے ہیں؟ تفصیل سے آ گاہ کیا جائے ‘جس پر پارلیمانی سیکر ٹری گھنور اسران نے کہا کہ گیلپ سروے اور مہنگائی دیکھ لیں،حکومت سندھ نے مہنگائی دیکھتے ہوئے تنخواہیں بڑھائی تھیں،ہم نے لوگوں کے لیے اسپیشل الائونس رکھے تھے۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی ہمیشہ ریلیف دیتی رہی ہے۔علاوہ ازیں اجلاس کی کارروائی کے دوران رکن سندھ اسمبلی اور جماعت اسلامی کے ر ہنماء سید عبدالرشید نے بلدیاتی انتخابات کے انعقاد سے متعلق ایک تحریک التواپیش کی ، سید عبدالرشید کا کہنا تھا کہ بلدیاتی انتخابات نہ ہونے سے عوام اپنے مقامی نمائندوں سے محروم اور بلدیاتی مسائل کے حل کے لیے پر یشان ہیں۔ تحریک التوا کی وزیر پارلیمانی ا مور مکیش کمار چائولہ نے مخالفت کی اور کہا کہ بلاشبہ بلدیاتی الیکشن اہم معاملہ ہے لیکن یہ تحریک اس لیے خلاف ضابطہ ہے کہ یہ معاملہ عدالت میں زیر غور ہے، بلدیاتی الیکشن مردم شماری کی وجہ سے ر کے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ آج نئی مردم شماری کرا دیں ہم بلدیاتی الیکشن کروا دیںگے۔ اسپیکر آغا سراج درانی نے تحریک التواکو خلاف ضابطہ قرار دیکر مسترد کردیا۔