مردم شماری بلدیاتی انتخابات کیس ،سندھ حکومت نے جواب کیلئے مہلت مانگ لی

112

کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ ہائی کورٹ نے صوبے میں بلدیاتی انتخابات کرانے اورکراچی میں کی جانے والی مردم شماری کے درست اعداد و شمار سے متعلق دائر درخواستوں پر سندھ حکومت کے وکیل کی جانب سے جواب کے لیے مہلت طلب کرنے پر سماعت 12 اکتوبر تک ملتوی کردی۔ پیر کو چیف جسٹس احمد علی ایم شیخ کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے درخواستوں کی سماعت کی۔ عدالت نے وکیل الیکشن کمیشن سے استفسار کیا کہ صوبے میں بلدیاتی انتخابات کب کرائیں گے؟ سندھ حکومت کی ٹال مٹول سے بلدیاتی انتخابات التوا کاشکار ہیں۔ وکیل الیکشن کمیشن نے عدالت کو آگاہ کیا کہ الیکشن کمیشن نے بلدیاتی انتخابات کے لییسندھ حکومت سے مطلوبہ معلومات طلب کی تھیں‘ سندھ حکومت نے بلدیاتی قوانین میں ترمیم کے لیے6 ماہ کا وقت مانگا تھا‘ الیکشن کمیشن نے سندھ حکومت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر رکھا ہے‘ سندھ حکومت مطلوبہ ڈیٹا فراہم کردے تو فوری الیکشن کرادیں گے۔ قبل ازیں پاسبان ڈیموکریٹک پارٹی کی جانب سے دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ بلدیاتی انتخابات کو ٹالنے کے لیے حکومت نے مردم شماری 2017ء کے درست نتائج کو روک رکھا ہے جس کی وجہ سے کراچی کو اس کے وسائل اور حقوق نہیں مل رہے‘ جمہوری عمل کے لیے مردم شماری2017ء کے حتمی نتائج کی بنیاد پر انتخابی حلقوں کی نئی حد بندی کا اعلان اور شیڈول کے مطابق نئے بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کا حکم دیا جائے‘ کراچی کی تقریباً نصف آبادی مردم شماری کے اعداد و شمار میں شامل ہی نہیں ہے جو کہ ترقیاتی فنڈز کے حوالے سے اہلیان کراچی کے ساتھ سنگین ناانصافی ہے ۔