تم لوگوں کو زیادہ سے زیادہ اور ایک دوسرے سے بڑھ کر دنیا حاصل کرنے کی دھن نے غفلت میں ڈال رکھا ہے۔ یہاں تک کہ (اسی فکر میں) تم لب گور تک پہنچ جاتے ہو۔ ہرگز نہیں، عنقریب تم کو معلوم ہو جائے گا۔ پھر (سن لو کہ) ہرگز نہیں، عنقریب تم کو معلوم ہو جائے گا۔ ہرگز نہیں، اگر تم یقینی علم کی حیثیت سے (اِس روش کے انجام کو) جانتے ہوتے (تو تمہارا یہ طرز عمل نہ ہوتا)۔ تم دوزخ دیکھ کر رہو گے۔ پھر (سن لو کہ) تم بالکل یقین کے ساتھ اْسے دیکھ لو گے۔ پھر ضرور اْس روز تم سے اِن نعمتوں کے بارے میں جواب طلبی کی جائے گی۔ (سورۃ التکاثر:1تا8)
رسول اللہ ؐ نے فرمایا: جس نے صبح کے وقت 3 مرتبہ اعوذ باللہ السمیع العلیم من الشیطان الرجیم اور سورہ حشر کی آخری 3 آیات پڑھ لیں اللہ تعالیٰ ستر ہزار فرشتوں کو شام تک اس کے لیے استغفار کرنے پر مقرر فرما دے گا اور اگر شام کے وقت پڑھے تو اس کے لیے صبح تک یہی فضیلت ہے۔ (ترمذی)
رسول اکرمؐ نے ارشاد فرمایا: ’’صدقہ دینے سے مال نہیں گھٹتا اور جو بندہ معاف کردیتا ہے اللہ اس کی عزت بڑھاتا ہے اور جو بندہ اللہ کے لیے عاجزی اختیار کرتا ہے اللہ اس کا درجہ بلند فرماتا ہے‘‘۔ (مسلم)