کروڑوں روپے کی سرکاری اسکول کی زمین بلڈر کو بیچنے کا منصوبہ

195

کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) محکمہ اسکول ایجوکیشن نے کراچی کے علاقے ڈالمیا شانتی نگر گلشن اقبال میں 4ہزار گز پر واقع قدیم ترین گورنمنٹ اسکول کی کروڑوں روپے مالیت کی زمین بلڈر مافیا کو بیچنے کا منصوبہ بنا لیا ، سیکرٹری تعلیم سندھ نے سرکاری اسکول کی زمین ٹھکانے لگانے اور مافیا کے حوالے کرنے کیلیے اتوار کے روز اسکول کی زمین کا ہنگامی دورہ بھی کیا اور 4ہزار گز کی زمین بلڈر مافیا کو دینے پر رضا مندی ظاہر کرتے ہوئے اسکول کے سامنے 400گز کی جگہ پر اسکول کو منتقل کرنے پر آمادگی ظاہر کردی اورانتقال زمین کی کارروائی کو جلد مکمل کرنے کی یقین دہانی بھی کرا دی۔اس ضمن میں ذمے دار ذرائع نے بتایا کہ کراچی کے علاقے گلشن اقبال ڈالمیا شانتی نگر میں پاکستان بننے سے قبل 1933ء میںمانک گورنمنٹ بوائز سکینڈری اسکول قائم کیا گیا تھا جس کا پرانا سیمس کوڈ92550اور نیا سیمس کوڈ 408080099مختص کیا گیا تھا ،مذکورہ اسکول 4ہزار گز پر رقبہ پر محیط تھا اورمذکورہ اسکول گورنمنٹ بوائز پرائمری و سکینڈری اسکول مانک مائی کولاچی سوسائٹی ڈالمیا گلشن اقبال ٹاؤن کے نام سے جانا اور پہچاناجاتا ہے ۔ذرائع نے بتایا کہ محکمہ اسکول ایجوکیشن نے اسکول کی بلڈنگ اور4ہزار اسکوائر یارڈ کا پلاٹ ایک مشہور بلڈر مافیا کو بیچنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ صوبائی وزیر تعلیم سردار شاہ کے احکامات پر سیکرٹری اسکول ایجوکیشن غلام اکبر لغاری نے بلڈر کو راستہ دکھا یا کہ آپ زمین حوالگی کیلیے درخواست دیں، ہم سیکرٹری قانون سے منظوری لیکر پلاٹ اور بلڈنگ آپ کودے دیںگے اور مذکورہ اسکول کو 400 سو اسکوائر یارڈ پر قریبی جگہ لیکر منتقل کر دیا جائے گا۔ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ بلڈر سرکاری اسکول کے 4 ہزار اسکوائر یارڈ کے پلاٹ پر کمرشل اور رہائشی بلڈنگ تعمیر کرانا چاہتا ہے۔