جامعات نصاب میں اسکول کی نسبت بہتر تبدیلی لاسکتی ہیں،مقررین

251

کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) انسٹی ٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن (آئی بی اے، کراچی) کے زیر اہتمام گزشتہ روز انڈسٹری اکیڈمیا لینکجز – وائے اینڈ ہاؤو کے عنوان پر سی ای او فورم کا انعقادآئی بی اے سٹی کیمپس میں کیا گیا۔اس مباحثے کی نظامت آئی بی اے کراچی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر اکبر زیدی نے کی جس میں کیٹالیسٹ لیبز کی بانی اور چیف ایگزیکٹو آفیسر جہاں آرا اور کینٹکی فرائیڈ چکن (کے ایف سی) پاکستان کے چیف ایگزیکٹو آفیسر رضا پیر نے بطور مقررین شرکت کی۔سیشن کا آغاز کرتے ہوئے ڈاکٹر زیدی نے مقررین سے سوال کیا کہ تعلیم اور صنعت کے مابین موجودہ خلا کو کیسے ختم کیا جائے جبکہ تعلیم کس طرح انڈسٹری اور اس سے وابستہ درپیش چیلنجز کو حل کرنے میں اپنا کردار ادا کرسکتی ہے۔ ڈاکٹر زیدی نے کہا کہ جامعات میں اسکول کی نسبت نصاب میں تبدیلی لانے کی زیادہ صلاحیت ہوتی ہے اور جامعات اپنے تدریسی عمل جو وقتاً فوقتاً بہتر کرتی رہتی ہیں تاکہ ترقی پذیر رجحانات اور طریقوں کو برقرار رکھا جاسکے۔بانی کیٹالیسٹ لیبز جہاں آرا نے اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جامعات میں اچھی تعلیم دے کر طلبہ کی بنیاد مضبوط بنانے کی ضرورت ہے لیکن اصل صلاحیت اور مہارت کہیں ملازمت کے بعد ہی سیکھی جاسکتی ہے۔ چیف ایگزیکٹو کے ایف سی پاکستان پیر بھائی نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ معروف جامعات قابل اور ماہر افراد پیدا کر رہی ہیں لیکن بیرونی عناصر بشمول ٹیکنالوجی تیزی سے بدل رہی ہے اور اسی وجہ سے جامعات کو انڈسٹری کی ضروریات کو پورا کرنے کے چیلنجز کا سامنا ہے۔ ڈائیلاگ سیزیز سی ای او فورم کے اس دوسرے سیشن میں صنعت کار، طلبہ، میڈیا ، ماہرین تعلیم اور کارپوریٹ سیکٹر سے تعلق رکھنے والی شخصیات نے شرکت کی۔