ـ2016 میں شروع ہونے والا منصوبہ ایک سال میں مکمل ہونا تھا

138

کراچی (اسٹاف رپورٹر) گرین لائن بس سروس منصوبے کے حوالے سے ماہرین کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کے متعدد وعدوں اور دعوؤں کے باوجود یہ منصوبہ اب بھی اپنے مقررہ وقت پر فعال ہوتا ہوا نظر نہیں آتا ہے جدید طرز تعمیر کا شاہکار کہلانے والی گرین لائن سروس منصوبے کا آغاز سن 2016 میں کیا گیا تھا۔ تاہم یوپی موڑ نارتھ کراچی پر واقع دھول مٹی میں اٹا اسٹیشن5سال گزرنے کے باوجود آج بھی نامکمل ہے۔ تحریک انصاف کے متعدد وعدوں اور دعوؤں کے باوجود یہ منصوبہ اب بھی اپنے مقررہ وقت پر فعال ہوتا ہوا نظر نہیں آتا ہے۔یوپی موڑ پر واقع ادھورا بس اسٹیشن پتھارے داروں کے روزگار کا مسکن زیادہ معلوم ہوتا ہے جبکہ پل کے کونے منصوبے کے آغاز سے پہلے ہی ٹوٹنے لگے ہیں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ راہداری پر نہ صرف کام نامکمل ہے بلکہ گرین لائن کے لیے بنائی گئی سڑک پر کام کا معیار بہت ہی ناقص ہے۔ انہوں نے اس خدشے کا بھی اظہار کیا کہ کراچی کی ہوا میں نمی کی موجودگی اور دھول مٹی سے اربوں روپے کے اس منصوبے کو زنگ آلود کردیا ہے۔