پاک نیوزی لینڈ کرکٹ سیریز کی منسوخی کیا واقعی عالمی سازش ہے؟

93

کراچی( تجزیاتی رپورٹ: محمد انور ) پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان ہونے والی کرکٹ سیریز منسوخ ہونے پر شائقین کرکٹ کی دنیا میں تشویش پھیل گئی ، پاکستانی شائقین کو سیریز منسوخ کرنے کے فیصلے پر مایوسی ہوئی ہے جبکہ حکمرانوں اور دیگر حلقوں کا خیال ہے کہ ایک سازش کے تحت پاکستان کوبدنام کرنے کے لئے سیریز منسوخ کی گئی ہے۔ وفاقی
وزیر شیخ رشید نے دو ٹوک الفاظ میں کہا ہے کہ ” پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان کرکٹ سیریز کو سازش کے تحت ختم کیا گیا ہے”۔وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے نیوزی لینڈ کی وزیراعظم سے رابطہ کیا، نیوزی لینڈ کے سیکورٹی انچارج نے کہا سیکورٹی خدشات ہیں، نیوزی لینڈ سیکورٹی انچارج سے پوچھا کیا سیکورٹی خدشات ہیں تو بتایا نہیں گیا۔ انہوں نے کہا کہ نیوزی لینڈ کی وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے پاس اطلاع ہے ٹیم باہر نکلے گی تو حملہ ہو سکتا ہے۔وزیر داخلہ نے وضاحت کی کہ ہمارے اداروں نے راضی کرنے کی کوشش کی لیکن نیوزی لینڈ نے اپنا فیصلہ واپس نہیں لیا، ہمارے کسی ادارے کو تھریٹ موصول نہیں ہوئی۔شیخ رشید کا کہنا تھا کہ یہ سازش پاکستان کی خطے میں امن کی کاوشوں کے خلاف دستانے پہنے ہوئے ہاتھوں کی سازش کی۔ تجزیہ نگار کا شبہ ہے کہ عالمی سازشی عناصر پاکستان اور خطے میں بڑھتے ہوئے امن صورتحال سے پریشان ہیں اور وہ کسی بھی طرح پاکستان سمیت اس خطے کی سلامتی کو نقصان پہنچانے کی غرض سے کرکٹ ڈپلومیسی کا استعمال کر رہے ہیں۔ تجزیہ نگار یہ بھی سمجھتا ہے کہ اگرچہ سازشی عناصر کو اس عمل سے کوئی فائدہ حاصل نہیں ہوگا۔ مگر پھر بھی وہ دنیا کو یہ پیغام دینیکی کوشش کر رہے ہیں کے پاکستان کی صورتحال عالمی کرکٹرز کے لیے سود مند نہیں ہے۔ دوسری جانب نیوزی لینڈ کے حکمرانوں کا چہرہ بے نقاب ہوگیا ہے کہ وہ کن کے اشارے پر کرکٹ کی دنیا میں بے چینی پیدا کر رہے ہیں۔ایک خیال یہ بھی ہے کہ عالمی سازشی عناصر پاکستان اور چین کی جانب سے افغان طالبان کی حمایت پر اپنے تحفظات کا اظہار کرکٹ سیاست کے ذریعے کرنا چاہتے ہیں،اور پاکستان کو عالمی سطح پر بدنام کرانا چاہتے ہیں۔ تاہم پاکستانی قوم کی سلامتی کے حوالے سے پاکستانی سیکیورٹی اداروں پر بھرپور اعتماد رکھتی ہے اسے یقین ہے کہ ان حالات میں بھی وہ سازشی عناصر سے نمٹنے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے۔