نیوزی لینڈ کا یکطرفہ فیصلہ کرنا غلط مثال، ہماری ساکھ کو نقصان پہنچایا گیا، وسیم خان

440

لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیف ایگزیکٹو وسیم خان نے واضح کیا ہے کہ ہم اپنی ہوم کرکٹ پاکستان میں ہی کھیلیں گے، نیوزی لینڈ کا اچانک اور یکطرفہ فیصلہ کرنا بہت خطرناک ہے، ہمارے لیے مالی نقصان سے زیادہ ساکھ زیادہ اہمیت رکھتی ہے،

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیف ایگزیکٹو پی سی بی وسیم خان نے کہا کہ گزشتہ 48 گھنٹے ہمارے لیے بہت مشکل تھے، ہم کچھ حقائق منظر عام پر لانا چاہتے ہیں، جمعہ کی صبح تین بجے مجھے ای ایس آئی سیکورٹی کے سربراہ رگ ڈکیسن نے فون کال کی، رگ ڈکیسن نے بتایا کہ فائیو آئیز نے نیوزی لینڈ کے ڈپٹی وزیراعظم کو بتایا ہے کہ نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم پر حملے کا خدشہ ہے،

وسیم خان نے کہا کہ پوچھنے کے باوجود ہمیں یا ہماری سیکورٹی ایجنسیز کو اس سیکورٹی تھریڈ کے بارے میں نہیں بتایا گیا، ہم نے اپنی سیکورٹی ایجنسیز سے رابطہ کیا تو انہوں نے واضح کیا کہ مہمان ٹیم کو کوئی سیکورٹی تھریڈ نہیں، انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش سمیت کہیں بھی جب آپ کسی دورے پر ہوں تو وہاں کی سیکورٹی ایجنسیز پر اعتماد کیا جاتا ہے۔

چیف ایگزیکٹو نے کہا کہ دورے کو ختم کرنے کا یکطرفہ فیصلہ کرکے بہت غلط مثال قائم کی گئی ہے، اس فیصلے سے دونوں بورڈز کے تعلقات متاثر ہونے کے ساتھ ساتھ اس سے دور رس نتائج مرتبہ ہوں گے، پاکستان میں موجود مہمان ٹیم کے کھلاڑیوں اور سیکیورٹی نمائندگان نے سیکورٹی پر اعتماد کا اظہار کیا، ہمارے لڑکوں نے نیوزی لینڈ میں چودہ دن مشکل ترین قرنطینہ کیا، مسجد حملے کے باوجود وہاں گئے۔

انہوں نے کہا کہ سب کے سامنے واضح ہے کہ برابری کی بنیاد پر فیصلے نہیں ہورہے، ہم نے گزشتہ پانچ سال انٹرنیشنل کرکٹ کی مکمل بحالی کے لیے بہت محنت کی ہے، میں اور چیئرمین پی سی بی انٹرنیشنل کرکٹ کونسل پر یہ معاملہ اٹھائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں ہم نے سری لنکا اور بنگلہ دیش سے رابطہ کیا، دونوں نے رضامندی ظاہر کی مگر وقت کی قلت اور لاجسٹک مسائل کی وجہ سے یہ ممکن نہیں، انگلینڈ نے پاکستان آمد سے متعلق فیصلہ کرنا ہے، امید ہے وہ پاکستان ضرور آئیں گے، فی الحال ہمارا مؤقف یہی ہے کہ ہم اپنی ہوم کرکٹ پاکستان میں ہی کھیلیں گے۔

وسیم خان نے کہا کہ دنیا بھر کے کھلاڑیوں اور کمنٹیٹرز کے تبصرے آپ دیکھ رہے ہیں، اچانک اور یکطرفہ فیصلہ کرنا بہت خطرناک ہے، ہمارے لیے مالی نقصان سے زیادہ ساکھ زیادہ اہمیت رکھتی ہے، افسوس ہے کہ اس یکطرفہ فیصلے سے ہماری ساکھ کو نقصان پہنچایا گیا ہے، میرے خیال میں مذاکرات کرنے چاہیے تھے، اس سے مشترکہ فیصلہ کیا جاتا۔