ملک میں خلاف اسلام قانون سازی نہیں ہونے دیں گے،عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت

159

لاہور (آن لائن) کلمہ طیبہ کے نام پر بننے والے ملک میں خلاف اسلام قانون سازی نہیں ہونے دیں گے، 18سال سے کم عمر افراد پر قبول اسلام کی پابندی شریعت اور آئین کے خلاف ہے،موجودہ حکمران مخصوص ایجنڈے کے تحت ہم پر مسلط کیے گئے، بیرونی دبائو پر اپنے مذہب، آئین پاکستان، تہذیب و تمدن اور ثقافت کے خلاف کوئی قانون سازی نہیں ہونے دیں گے۔ ان خیالات کااظہار عا لمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے مرکزی رہنما مولانا عزیزالرحمن ثانی ، جنرل سیکرٹری لاہور مولانا علیم الدین شاکر ،قاری جمیل الرحمن اختر ، مبلغ ختم نبوت لاہور مولانا عبدالنعیم ،جے یو آئی مولاناحافظ محمداشرف گجر ، قاری عبدالعزیز، قاری ظہورالحق ،مولانا خالدمحمود، قاری ظہورالحق نے خطبات جمعہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ علما کرام نے کہا کہ بیرونی اشاروں پر مغرب نواز این جی اوز کے نمائندے جو بل تیار کر کے دے دیتے ہیں ہمارے حکمران کمال تابعداری اور فرمانبرداری سے اسے پارلیمنٹ میں پیش کر دیتے ہیں اور عوامی نمائندے آنکھیں بند کر کے ان پر دستخط کر دیتے ہیں۔ خطبات جمعہ میں مطالبہ کیا گیا کہ گھریلو تشدد بل، جبری مذہب تبدیلی کا بل اور اس طرح کی دیگر قانون سازی کی جو تیاریاں ہو رہی ہیں ان کو فوری طور پر روکا جائے اوراسلام ،آئین و قانون کے خلاف تمام بلز واپس لیے جائیں۔