صوبائی وزیرتعلیم نے ایک بارپھرکیڈراساتذہ کی بحالی کاعندیہ دے دیا

166

کراچی (اسٹاف رپورٹر)وزیر تعلیم سندھ سید سردار شاہ نے ایک بار پھر سال2012ء میں بھرتی ادر کیڈر اساتذہ کی بحالی کا عندیہ دیا ہے اور کہا ہے کہ محکمہ اسکول ایجوکیشن کراچی میں سال2012ء کی قواعد کے مطابق بھرتیوں کو نہ صرف تسلیم کریںگے بلکہ انہیں تنخواہیں بھی جاری کریں گے مگر خلاف ضابطہ بھرتی ہونے والے اساتذہ کو کوئی ریلیف نہیں ملے گا ۔یہ بات انہوں سال 2012ء میں بھرتیوں کے بعد سے تنخواہوں سے محروم اساتذہ کی نمائندہ تنظیم ٹیچرز ایسوسی ایشن سندھ کے چیئرمین ظہیر احمد سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہی ،اس موقع پر پیپلز پارٹی کے رکن صوبائی اسمبلی سلیم بلوچ بھی موجود تھے ۔ وزیر تعلیم سندھ سید سردار شاہ نے کہا کہ وزات چھوڑنے سے قبل ان بھرتیوں کی شفا ف جانچ پڑتال کا کام ہو رہا تھا تاہم دوبارہ وزرات سنبھالنے کے بعد معاملے پر کام کی رفتار کو تیز کر رہے ہیں اور محکمہ کو ہدایت کی ہے کہ وہ درست بھرتیوں کے حامل اساتذہ کو ان کا حق دیں اور قواعد کے برخلاف بھرتی ہونے والوں کو فارغ کر دیں ۔ پیپلز پارٹی کے ایم پی اے سلیم بلوچ نے ادرکیڈرز اساتذہ کے احتجاج کی کال کا نوٹس لیتے ہوئے وزیرتعلیم سے چیئرمین ظہیر احمد کی ملاقات کا اہتمام کرایا تھا اس موقع پر سلیم بلوچ نے بھی قواعد کے مطابق بھرتی ہونے والے اساتذہ کو تنخواہیں جاری کرنے پر زور دیا ۔ٹیچرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین ظہیر احمد نے وزیر تعلیم کو گذشتہ9سال سے تنخواہوں سے محروم اساتذہ کی مشکلات سے آگاہ کیا اور کہا کہ انصاف کا تقاضا یہ ہے کہ حق دار کو اسکا حق دیدیا جائے ،اس وقت اساتذہ کسمپرسی کی زندگی گذار رہے ہیں اور کئی اساتذہ اور نان ٹیچنگ اسٹاف تنخواہوں کی آس لیے اس دار فانی سے کوچ کر گئے ہیںاوران کے لواحقین رل رہے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ تنخواہوں کی حصول تک اساتذہ جدوجہد جاری رکھیں گے ۔